اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) پارلیمانی تاریخ میں نیا ریکارڈ دو روز میں قومی اسمبلی میں 53 بلز کی منظوری، موجودہ حکومت کے آخری دنوں میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ایوانوں سے دھڑا دھڑ بل منظور ہونے کا سلسلہ جاری، ارکان پارلیمنٹ کا موقف ہے کہ نہ بلز کی کاپیاں ارکان کو فراہم کی جارہی ہیں اور نہ ہی یہ بل ایجنڈے پر ہیں مگر عجلت میں بل پاس کئے جارہے ہیں۔ جن کا نتیجہ اچھا نہیں ہو گا کیونکہ قانونی تقاضوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے کیونکہ نہ قانون سازی کے بلز متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوائے جارہے ہیں اور نئی قانون سازی پر ایوانوں میں بحث بھی نہیں کرائی جارہی۔ گزشتہ ہفتہ قومی اسمبلی سے دو روز میں 53 بلز کی منظوری دی گئی۔ کچھ ارکان کے اعتراض کے سبب قومی اسمبلی کا اجلاس بھی ملتوی کردیا گیا۔ نگران حکومت کی ووٹ اور اختیارات کے حوالہ سے بل بھی نہ تو ایجنڈے پر لایا گیا یا اس کا مسودہ ارکان اسمبلی کو فراہم کیا گیا۔ آفیشل سیکریٹ ایکٹ بل اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کے بل بھی بغیر بحث کے منظور کرالئے گئے۔
