اسرائیل نے اقوام متحدہ کی قرارداد کو قابل نفرت قرار دیدیا 154

اسرائیل نے اقوام متحدہ کی قرارداد کو قابل نفرت قرار دیدیا

غزہ (پاکستان ٹائمز) غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کی کئی ملک حمایت کررہے ہیں جب کہ کچھ مخالف ہیں اور کچھ نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ غزہ میں جیسے جیسے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، حالات خراب تر ہوتے جارہے ہیں۔ غزہ پر اسرائیل کے پہ در پہ حملے بین الاقوامی رائے عامہ کو تیزی سے تبدیل کررہے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023ءکو حماس کے حملے کے فوراً بعد بہت سے ممالک نے اسرائیل کی حمایت کی تھی تاہم بعدازاں اسرائیل کی سفاکی دیکھ کر اور حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے اسرائیلی عزم کو حمایت نہ مل سکی بلکہ اسرائیل دنیا کے بیشتر ممالک کی جانب سے سخت تنقید کا شکار ہے۔ موجودہ بین الاقوامی بحث کا مرکز اس وقت جنگ بندی ہے جس کے لئے اسرائیل تیار نہیں۔ 27 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی جس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے جنگجوﺅں کے درمیان فوری اور پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔ اردن کی جانب سے پیش کی گئی اس قراردادکے حق میں 120 ووٹ اور مخالفت میں صرف 14 ووٹ آئے جب کہ 45 ممالک نے ووٹنگ میں شرکت نہیں کی۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قرارداد کو قابل نفرت قرار دیا ہے جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم جنگ بندی کو حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے تعبیر کرتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے اس رویہ کے خلاف اسرائیل پر تنقید روز بروز زور پکڑ رہی ہے۔ بہت سے ممالک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردیئے ہیں حتیٰ کہ امریکہ بھی جنگ بندی کے معاملہ میں نرمی دکھاتا نظر آتا ہے اور امریکی صدر جوبائیڈن نے لڑائی میں وقفہ کا مطالبہ کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں