عمران خان توجہ فرمائیے! 175

الحمدللہ! ہو گئی انصاف کی جیت

کل پاکستان میں ہونے والے ضمنی الیکشن صرف ایک عام الیکشن نہ تھے بلکہ اس پر پاکستان کی آئندہ آنے والی تاریخ منحصر کرتی ہے۔ دنیا بھر کی نظریں اس الیکشن پر لگی ہوئی تھیں اور دنیا بھر کا میڈیا اس کی کوریج کر رہا تھا۔ دنیا بھر کے تجزیہ نگار اس بات پر تجزیہ کررہے تھے کہ پہلی دفعہ پاکستان میں ایک جمہوری تحریک اٹھی ہے اور عمران خان کی قیادت میں ایک بھرپور عوامی مہم چل پڑی ہے تو تین مہینے کی اس مہم کا کیا فائدہ ہو گا؟ اور آنے والے الیکشن میں اس جمہوری عمل پر مقتدرہ پر کیا اثر پڑے گا؟ کیا عمران خان پاکستان میں بنے ہوئے ڈیپ اسٹیٹ کی قوت کو کمزور کرتے ہوئے عوامی طاقت کا اظہار کرپائیں گے یا صرف یہ طاقت جلسوں اور دھرنو تک محدود رہے گی اور عملی میدان میں طاقتور قوتیں ان پر حاوی رہیں گی؟ کیا پاکستان میں ایک جمہوری پراسس شروع ہو گا یا کہ عوامی ردعمل انتشار کی جانب بڑھے گا؟ اور پاکستان میں شر انگیزی پیدا ہو جائے گی۔ پاکستان کے آنے والے مستقبل کے حوالے سے تمام تجزیہ کاروں کے تجزیے کل کے الیکشن پر منحصر تھے۔ پوری دنیا پاکستان کو بڑے غور سے دیکھ رہی تھی کیوں کہ دنیا کے کئی ممالک کے لئے ایک مثال کی حیثیت رکھتا ہے کہ جب یوں کرپٹ اشرافیہ اکٹھی ہو کر عوام کے خلاف ہو جائے اور عوام اس جمہوری مہم کا کس طرح مقابلہ کرسکتے ہیں۔ تو پھر اس کی عملی مثال کہاں ہے؟
کیا اس ضمنی الیکشن سے ہونے والے پراسس کو لمحہ بہ لمحہ اسٹڈی کررہی تھی، دنیا دیکھ رہی تھی کہ اشرافیہ نے ہر چال چلی، الیکٹرونک ووٹنگ مشین ختم کرکے صدیوں پرانا نظام لاگو کیا گیا اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرکے ہر حلقے سے تحریک انصاف کے ہزاروں ووٹ پہلے ہی چھین لئے گئے، الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹوں میں کئی افراد کو مردہ قرار دے دیا جب کہ کئی کی اولادوں میں اضافہ کردیا گیا۔ کمپنیوں کو حکم دے کر لوگوں کو جلسوں میں لایا گیا۔ میڈیا کو Manage کرکے عوامی مزاج بدلنے کی کوشش کی گئی، ضمنی انتخابات والے حلقوں میں پولیس کے ذریعے لوگوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اور ورکرز پر عجیب و غریب پرچے کاٹ کر الیکشن مہم کو ناکارہ بنانے کی بھونڈی کوشش کی گئی۔ موٹر سائیکل اور پیسے دے کر ووٹ خریدے گئے، افسر شاہی کا استعمال کیا گیا، نوکریوں کے جھانسے دیئے گئے، پیٹرول اور ڈیزل میں کمی اور بجلی کے سو ینٹ تک بل ادا نہ کرنے کا کہا گیا۔ ہزاروں بوگس ووٹ ڈلوائے گئے۔ یہ سب کچھ ہوا، دھونس دھاندلی بیوروکریسی کی جانبداری، وفاقی و صوبائی حکومت کا پریشر، مقتدرہ کا رویہ اور ہر وہ حربہ استعمال ہوا جو ایک فاشسٹ ریاست کرتی ہے لیکن اس سب کے باوجود پی ٹی آئی نے کلین سوئپ کرتے ہوئے 20/15 سیٹیں بڑے مارجن سے نکال لیں۔ دوتہائی سے بھی زیادہ نشستیں جیتی ہیں۔ یہ سب عمران کے بیانیے، انتھک کاوش، عوامی شعور اور سوشل میڈیا کی بدولت ممکن ہو پایا۔
عالمی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ آج پاکستان میں عوام کے بھرپور ردعمل نے پوری ریاستی طاقت کو عوام کے سامنے جھکنے پر مجبور کردیا۔ اس سے ثابت ہو گیا کہ اگر ٹرن آﺅٹ زیادہ کردیا جائے تو یہ لوگ کچھ بھی نہیں کر سکتے۔ روسی میڈیا نے کہا کہ یہ سبل مل کر بھی عمران خان کو شکست نہ دے سکے۔ اس سب کے باوجود آج کی فتح پاکستانی عوام کی فتح ہے۔ اب سیاست بدل چکی ہے، آج پاکستان بدل چکا ہے، ایک اور روسی چینل نے اپنے تجزیے میں کہا آج ہم نے پاکستان کو بڑے قریب سے دیکھا ہے اور پھر لکھا ہے آج طے ہو گیا کہ کوئی بیرونی طاقت اس ملک کے فیصلے نہیں کرے گی بلکہ یہ حق صرف اور صرف عوام کو حاصل ہے۔
لوٹا کریسی، وڈیرہ شاہی، مقتدرہ کا کنگ میکر کا تاثر آج سب کچھ بے نقاب ہو گیا۔ یہ وہ تاریخی فتح ہے جس پر پوری قوم خراج تحسین کی مستحق ہے۔ ترکی کے ایک چینل نے اس پر پورا پروگرام کیا، اینکر نے کہا امریکہ، مقتدرہ، تیرہ جامعتیں، عدلیہ، ریاستی میڈیا، ایک جانب تھا اور دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور عوام تھی۔ لیکن جیت پاکستان کی ہوئی۔ سپریم کورٹ نے ایک دن پہلے فیصلہ جاری کرکے ضمنی الیکشن پر اثر انداز ہونے کی ناکام کوشش کی۔ جو کافی افسوسناک ہے۔ مسٹر X اور مسٹر Y نے اپنی پوری کوشش کی لیکن پاکستانی عوام ڈٹے رہے۔ ان کی ایک نہیں چلنے دی، لوگوں کو بریانی، آٹے کی بوریوں کا لالچ دیا گیا لیکن قوم نے خودداری کا راستہ چن لیا، جعلی میڈیا پی ڈی ایم کی کلین سوئپ کی فضا بنا رہا تھا، تحریک انصاف کے کارکنوں کے دفتروں اور گھروں پر چھاپے پنجاب داخلے پر پابندیاں، گرفتاریاں اور کارنر میٹنگز پر دھاوے بولے گئے لیکن پھر بھی عوام کے قدم نہ اکھاڑے جا سکے۔ عوام کے خلاف سرکاری عملے کو استعمال کرنے کی کوشش کی تو عوام نے ان کو گردن سے پکڑ لیا۔ پاکستانی قوم میں عجیب جذبہ جاگ اٹھا تھا، جس نے سب کو حیران دیا۔
اگر ہم پاکستان کے حالات کو دیکھیں تو یہ ناممکن سی بات ہوئی تھی لیکن پاکستانی قوم نے کر دکھایا۔ تحریک انصاف کے ان گراﺅنڈ اور سوشل میڈیا کے وارئیرز (Warriours) کو سلام ہے کہ جنہوں نے پوری دنیا کے لئے مثال سیٹ کردی۔ سب نے اپنا کردار باخوبی نبھایا اور دنیا کو دکھایا کہ جب ایک قوم پر امپورٹڈ سرکار مسلط کردی جائے تو قوم اپنے حقوق کی جنگ کس طرح لڑتی ہے اور کیسے فتح سے ہمکنار ہوتی ہے۔
اب درج کرے گی خلق خدا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں