248

امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد میں 3 پاکستانی بھی شامل

واشنگٹن: امریکا میں کورونا وائرس کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے اور وہاں ہلاک ہونے والے 730 افراد میں سے 3 پاکستانیوں کی شناخت بھی ہوگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان 3 پاکستانیوں میں سے 2 نیو یارک اور ایک امریکی دارالحکومت کا رہائشی تھا۔
سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق میجر جنرل عبیرہ چوہدری اور بریگیڈیئر (ر) عرفان شکر کے بیٹے رحمٰن شکر کو رواں ماہ کے آغاز میں کورونا وائرس ہوا تھا جس کے بعد انہیں واشنگٹن کے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگئے۔
26 سالہ رحمٰن شکر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ میں فنانشل سسٹم کے ماہر کے طور پر اپنی خدمات دے رہے تھے جبکہ ان کی والدہ آرمی میڈیکل کور میں گائناکولوجسٹ اور والد اسلام آباد میں نجی میڈیکل یونیورسٹی میں ملازمت کرتے ہیں۔
اس بارے میں نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ رحمٰن شکر نے 21 مارچ کو اپنے فیس بک پر لکھا تھا کہ ’فیصلہ کرنا نہایت مشکل ہے کہ اس مرض کا انسانی پہلو زیادہ اہمیت رکھتا ہے یا معاشی اثرات، جذبات سے پالیسی بنانا آسان ہے مگر ہم نے وقت کے ساتھ ساتھ یہ سیکھا ہے کہ یہ کتنا برا ہے‘۔
امریکا میں دیگر پاکستانی جو اس وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے ان میں نیو یارک کے کاروباری شخص حاجی اقبال وڑائچ اور ایک نامعلوم پاکستانی خاتون شامل ہیں اور دونوں 23 مارچ کو نیو یارک میں انتقال کرگئے۔
حاجی اقبال وڑائچ انسان دوست تھے جو پاکستانی اور امریکی عطیات میں ہمیشہ حصہ لیتے تھے اور وہ برادری کے معاملات میں بھی سرگرم رہتے تھے۔ ان کی تدفین نیویارک کے لانگ آئی لینڈ میں کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں وائرس سے ہلاک ہونے والی پاکستانی خاتون کے اہلخانہ اور دوستوں نے بتایا کہ جب وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئیں تو اس سے پہلے وہ بروک لِن کے ہسپتال میں تھیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ خاتون کا نام ذرائع ابلاغ میں نہیں ظاہر کرنا چاہتے۔
دوسری جانب نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو کا کہنا تھا کہ30 ہزار 800 سے زائد افراد ریاست میں کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے 17 ہزار 800 صرف نیو یارک شہر ہی میں ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست میں تقریباً 285 ہلاکتیں رپورٹ کی گئیں۔
خیال رہے کہ امریکا بھر میں 53 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ کم از کم 730 ہلاک ہوچکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے آخر میں چین کے شہر ووہان سے سامنے آنے والی اس وبا کا عالمی مرکز اب امریکا بن سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں