مڈٹرم الیکشن کے نتائج کے بعد ردعمل کے طور پر جس انداز سے پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے سی این این کے صحافی جم اکاوسٹا پر امریکی امیگریشن پالیسی اور انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالہ سے کئے گئے سوالوں کے جواب میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا مائیک چھنوایا اور سی این این کے متعلق جھوٹی خبریں سنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے جم اکاوسٹا کا وائٹ ہاﺅس کا اجازت نامہ بھی معطل کردیا۔ جوابی کارروائی کے طور پر سی این این اپنے صحافی کے دفاع میں ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ کردیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ صحافی کی دستاویزات معطل کرنا آزادی صحافت کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔ سی سی این نے وائٹ ہاﺅس انتظامیہ سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ عدالت ان کے صحافی کا وائٹ ہاﺅس میں داخلہ کا اجازت نامہ بھی بحال کروائے۔
لگتا یوں ہے کہ مڈٹرم انتخابات کے نتائج امریکی صدر ٹرمپ کی اُمیدوں کے برعکس نکلے ہیں جس کے سبب وہ نہایت سیخ پا دکھائی دیتے تھے۔ وہ کنفوژن کا شکار بھی نظر آئے۔ کہیں تو وہ لبرل پارٹی کے ساتھ بہتر تعلقات رکھنے کے خواہشمند نظر آئے تو کہیں دبی دبی دھمکیاں بھی دیتے رہے۔ خصوصاً نینسی پلوسی کے تابڑ توڑ حملوں کے جواب میں انہوں نے بھی جوابی کارروائی کی بات کی۔ واضح رہے کہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ٹیکس فراڈ کئے ہیں اور کئی ایک مالی بدعنوانیوں کے مرتکب ہوئے ہیں اور نیویارک اسٹیٹ کی انتظامیہ ان کے حق میں دکھائی نہیں دیتی اور یہی خدشہ ان کی نیندیں اُڑانے کے لئے کافی ہے۔ گزشتہ دو سالوں کے دوران انہوں نے بڑے بڑے فیصلے کئے، بہت کچھ کہا اور کیا بھی۔ لیکن اس مڈٹرم انتخابات میں تجزیہ کے مطابق خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور صدر ٹرمپ کے تابوت میں پہلی کیل ٹھونک دی۔ مڈٹرم انتخابات سے قبل صدر ٹرمپ کا یہ بیان کہ وہ آئندہ امیگرنٹس کے بچوں کو پیدائش پر شہریت دیئے جانے کے برسوں پرانے امریکی قانون تبدیل دیں گے، نے ایک آگ لگا دی اور اُس کے اثرات بھی مڈٹرم انتخابات پر بُری طرح اثر انداز ہوئے۔ اس سے قبل اُن کے کئی ایک اقدامات جیسے سپریم کورٹ کی ہائی کمان کو تبدیل کرنا اور دیگر ممالک کے معاملہ میں تضحیک آمیز لہجہ استعمال کرنا بھی ان کے الیکشن پر بُری طرح اثر انداز ہوا اور یقیناً سینیٹ اُن کی ہے مگر کئی سینیٹرز اُن کے معاملہ میں اختلاف رکھتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آئندہ امریکی الیکشن اُن کی کامیابی پر ایک سوالیہ نشان ہے اور آئندہ دو سال کے دوران بھی اُن کی مشکلات بڑھتی دکھائی دے رہی ہیں۔ اُن کی مخالف کانگریس نے گزشتہ الیکشن میں روس کی مداخلت اور اُن کے ٹیکس کرپشن کے کیسز کے سامنے لا کر انہیں Impeach کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دو چھبتے ہوئے سوالات کرنے والے صحافی جم اکاوسٹا صدر ٹرمپ کی شدید تنقید کا نشانہ بنے اور نہ صرف سی این این بلکہ دیگر میڈیا کے نمائندے بھی صدر ٹرمپ پر چڑھ دوڑے۔ ایک موقع پر صدر ٹرمپ کو یہ بھی کہتے سنا گیا کہ یہ میڈیا بہت Violent ہے۔ دیکھتے ہیں کہ اب آئندہ دو سال امریکہ کے دونوں ایوان باہمی رواداری کا مظاہرہ کرتے ہیں یا باہمی دست و گریبان رہتے ہیں۔
670