عمران خان توجہ فرمائیے! 162

امپورٹڈ_حکومت_نامنظور

موجودہ ڈیجیٹل دور میں کسی بھی چیز کی مقبولیت کا پیمانہ مانپنے کے لئے دیکھا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا پر اس کی ریٹنگ کتنی ہے؟ کتنی ویوور شپ ہے؟ کتنے لائیکس ہیں؟ کتنے شیئر کئے گئے ہیں؟ اور کتنے لوگوں نے کسے کمنٹس دیئے ہیں؟ شوباز شریف کی کھوکھلی حکومت کے خلاف پی ٹی آئی نے ٹیوئیٹر پر امپورٹڈ_حکومت_نامنظور# کا ٹرینڈ چلایا اور اس وقت ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے۔ اس کو کئی ملینز لوگوں نے آگے بڑھایا ہے۔ اس ٹرینڈ سے اور پھر عمران خان کی احتجاجی تحریک کے نتیجے میں اسلام آباد، پشاور اور کراچی کے جلسوں میں ہر عمر کے لوگوں کی کثیر تعداد میں شرکت نے ثابت کردیا ہے کہ امریکی سازش کے نتیجے میں معرض وجود میں آنے والی لولی لنگڑی حکومت کو ہر طبقہ فکر نے سخت ناپسند کیا ہے۔ یہ احتجاج نہ صرف اندرون ملک ہو رہے ہیں اس سے بڑھ کر عمران خان کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھرپور سپورٹ دی ہے اور آئندہ انتخابات میں پوری حمایت کا یقین دلایا ہے۔
میرے خیال میں حالیہ دنوں میں عمران خان کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور اپوزیشن کا گراف منہ کے بل گر گیا ہے۔ اس کی تین چار مندرجہ ذیل وجوہات ہیں۔
(۱) پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں نے خان کے خلاف تیرہ چودہ جماعتوں کے اتحاد کو مسترد کردیا ہے اور پھر اس اتحاد میں شامل پی ایم ایل (ن)، پی پی پی، جے یو آئی، اے این پی، ایم کیو یم اور پی ٹی ایم جیسی دیش دروہی جماعتوں کے اکٹھ نے لوگوں میں شدید غصہ بھر دیا ہے، ان تمام جماعتوں کی عوام کی نظر میں کوئی قدر و منزلت نہیں ہے یہاں عمران خان مظلوم بن گیا ہے۔
(۲) عمران خان نے جس طرح امریکی سازش کو بے نقاب اور پھر اس کا پرچار کیا ہے وہ لوگوں کے دل میں گھر کر گیا ہے، پاکستان میں امریکہ مخالف ایجنڈہ بہت مقبول ہوتا ہے اور اس کے علاوہ ہماری قوم مذہب کے نام پر کٹ مرنے کو تیار ہو جاتی ہے ان دونوں کارڈوں کو پی ٹی آئی نے بہت خوب کھیلا ہے۔
(۳) شوباز شریف نے “Beggars Can’t be choosers” کہہ کر قوم کے بچے بچے کی غیرت کو للکارا ہے اور امریکی غلامی کو قبول کرنے کا واضح ثبوت دیا ہے اس ”گالی“ کو بہت ناپسند کیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں بلاتمیز رنگ و نسل اور جماعت شوباز، شریف کو گالیاں دی جارہی ہیں جس سے اپوزیشن اور خاص طور پر (ن) لیگ کا گراف بہت نیچے آگیا ہے اس جملے نے عمران خان کو بہت فائدہ پہنچایا ہے۔
(۴) عمران خان حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے پیچھے پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کی بہت بڑی تعداد تھی۔ جن کو لوٹوں، ضمیر فروشوں اور غداروں کا نام دیا گیا ہے اس کی وجہ سے بھی عام لوگوں نے عمران خان کو سہارا دیا ہے اور لوگ جلسوں میں کہتے ہیں کہ خان صاحب آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔
ان چار بنیادی وجوہات کے پیش نظر پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں میں عمران خان کے حق میں نئی روح پھونک دی ہے۔ چند ہفتے پہلے تک مہنگائی، بے روزگاری اور لاقانونیت کو وجہ بنا کر اپوزیشن حکومت کے خلاف بہت بڑا بیانیہ بنا چکی تھی اور اس کے نتیجے میں رائے عامہ اس کے خلاف نظر آتی تھی اور شبہ تھا کہ اگر عمران خان پانچ سال پورے کرتا تو شاید آئندہ انتخابات میں اتنی بھی نشستیں نہ جیت پاتا جتنی اب اس کے پاس ہیں مگر قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا، اچانک گیم کا پانسہ پلٹ گیا اور لوگ مہنگائی بھول کر ملک بچانے کے لئے خان کے ساتھ نکل پڑے ہیں۔ عمران خان کی دیانتداری، وطن پرستی، قومی خودداری اور سخت محنت کو لوگوں نے بہت پذیرائی دی ہے۔ عمران خان کی عوامی طاقت نے نہ صرف اندرون ملک اداروں کو بے چین کردیا ہے بلکہ واشنگٹن تک ہل کر رہ گئے ہیں کہ یہ اس قدر مقبول لیڈر ہے کہ لوگ جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔ خان نے سوئی ہوئی قوم کو جگا دیا ہے، خان اس وقت صرف پاکستان کا لیڈر نہیں بلکہ وہ عالم اسلام کا واحد دبنگ لیڈر بن کر ابھرا ہے، اس کے نتیج سال آٹھ ماہ کی حکومت کے بے شمار کرنامے ہیں اور ایسے ایسے منصوبے ہیں جن کے اثرات آئندہ آنے والے سالوں میں نظر آئیں گے۔
بطور انسان اس کی کئی کوتاہیاں بھی ہیں اور وہ کس کی نہیں ہوتیں؟ اگر ہر شخص اس پر انگلی اٹھانے سے پہلے اپنا احتساب کرے تو اسے معلوم ہو گا کہ وہ کس پانی میں ہے کسی بھی شخص کو پرکھنے کے لئے اس کی مجموعی کارکردگی کو دیکھا جاتا ہے اور پھر کوئی نتیجہ اخذ کیا جاتا ہے یہ بات روز روش کی طرح عیاں ہے کہ عمران خان تمام اپوزیشن جماعتوں کے بہروپیہ لیڈروں سے کئی گنا بہتر شخص ہے اور اس طرح کا لیڈر مدتوں بعد پیدا ہوتا ہے۔
قوم نے وعدہ کیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں اسے دوتہائی اکثریت دلوائیں گے اور چھوٹی بلیک میلر جماعتوں کے چنگل سے آزاد کروائیں گے تاکہ وہ اپنی مرضی سے فیصلے کرسکے جو اس کا ویژن ہے اور ہمیں اس بات پر کوئی شک نہیں ہے کہ خان پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانا چاہتا ہے۔ ان شاءاللہ کامیابی قریب ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں