اسلام آباد (فرنٹ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کے صدر امام علی رحمن سے ملاقات کی، ملاقات میں دونوں رہنماو¿ں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال اور علاقائی اور عالمی امور پرگفتگو کی گئی۔ دوشنبے میں وزیراعظم شہباز شریف اور تاجک صدر امام علی رحمن کے درمیان ملاقات میں وزیراعظم نے تاجک صدر کو جنوبی ایشیا کی صورتحال سے آگاہ کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت جنگی اقدام تھا، عالمی برادری غیرذمہ دارانہ رویے پر بھارت سے جواب طلب کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے لیکن اپنی علاقائی خودمختاری اور سالمیت کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کہا کہ خطے میں امن کیلئے کشمیر کے دیرینہ مسئلے کا حل ناگزیر ہے، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔تاجکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جولائی 2024کے دورہ تاجکستان میں دوطرفہ تعلقات کی بنیاد رکھی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں اور سی پیک کو وسطی ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں۔تاجک صدر امام علی رحمن نے وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان ہمارا بااعتماد دوست ہے، خطے میں امن اور استحکام کے حامی ہیں۔انہوں نے کہا کہ امن اور استحکام کیلئے شہبازشریف کا قائدانہ کردار قابل تعریف ہے،تاجک صدر نے پاکستان سیمختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف 3 روزہ دورہ آذربائیجان مکمل کرکے دو روزہ دورے پر تاجکستان پہنچ گئے، دوشنبہ ایئرپورٹ پر تاجک ہم منصب نے ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ اور طارق فاطمی بھی ہیں۔
