اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) گزشتہ چند گھنٹوں میں پاکستان میں صورتحال نہایت کشیدگی کی جانب بڑھتے بڑھتے اچانک رک گئی۔ جس طرح فضل الرحمن کا دھرنا اچانک ختم کردیا گیا۔ بالکل اسی طرح عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کے اردگرد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری عمران خان کو ضمانت کے باوجود گرفتار کرنے پہنچی مگر لگتا ہے پھر اچانک حکومت نے گھٹنے ٹیک دیئے۔ بتایا جارہا ہے کہ کچھ سعودی دوستوں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ عمران خان کے معاملہ میں مزید آگے جانے کے بجائے مذاکرات کے ذریعہ مسائل کا حل نکالیں۔ پاکستان میں افراتفری اور انتشار عروج پر ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں۔ فوج کی اعلیٰ قیادت کی میٹنگ اور پھر کئے گئے فیصلوں نے بھی حکومت کے حوصلوں کو بلند کیا ہے۔ کل فوج کو برا بھلا کہنے والوں کو آج فوج کے سربراہ مسیحا دکھائی دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کا کریک ڈاﺅن جاری ہے۔ پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ قائدین کو پی ٹی آئی چھوڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ یوں کھلم کھلا بدمعاشی کے ذریعہ حکومت اور فوجی قیادت نے ملک کو نازک موڑ پر لا کھڑا کیا ہے۔
209