لاہور: بھارت نے عظیم صوفی بزرگ حضرت معین الدین چستی المعروف خواجہ غریب نواز کے عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کو ویزا دینے سے انکارکردیا۔
نیوز کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے شہراجمیر میں عظیم صوفی بزرگ حضرت معین الدین چشتی اجمیری المعروف خواجہ غریب نواز کے سالانہ عرس کی تقریبات 19 تا 29 مارچ تک جاری رہیں گے، اس سلسلے میں پاکستانی زائرین کوشرکت کیلئے 18 مارچ کو بھارت روانہ ہونا تھا لیکن بھارت نے پاکستانی زائرین کو ویزا دینے سے انکارکردیا ہے۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذہبی سیاحت سے متعلق 1974 میں معاہدہ طے پایا تھا جس کے مطابق دونوں ملکوں کے شہریوں کو مذہبی مقامات کی زیارت اور تقریبات میں شرکت کے لئے خصوصی ویزے جاری کئے جاتے ہیں۔ معاہدے کے مطابق بھارت خواجہ غریب نواز کے عرس میں شرکت کے لئے ہرسال 500 پاکستانی زائرین کوویزا دینے کا پابند ہے لیکن اب تک بھارتی ہائی کمیشن نے اس سلسلے میں ویزے جاری نہیں کئے۔ اس لئے زائرین حتمی اعلان ہونے تک لاہور کا سفر نہ کریں۔
پاکستانی دفترخارجہ کے مطابق پاکستانی زائرین کو ویزاجاری نہ کرنا 1974 کے پاک بھارت باہمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، کشیدہ تعلقات کی وجہ سے مذہبی زیارتوں کوروکا نہیں جاسکتا ہے۔
آئندہ ماہ اپریل میں بھارت سے 2 ہزارسے زائد سکھ یاتری بیساکھی اورخالصہ جنم دن منانے بھارت سے پاکستان آئیں گے اورپاکستان کی طرف سے کسی روک ٹوک اورپابندی کے بغیربھارتی شہریوں کو ویزے جارے کئے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ نریندرا مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد بھارت کا رویہ مزید جارحانہ ہوگیا ہے، ایک جانب سرحدوں پربھارتی فوج کی اشتعال انگیزی جاری ہے اور دوسری جانب اپنے ہی ملک کے عوام تک کو پاکستان آنے سے روکنے کے لئے منفی ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے ہیں۔