ذات
نقاب پھرتے ہیں پہنے ہر اِک ڈیزائن کے
تکون، بیضوی، چوکور، مستطیل ابھی
جو اپنی ذات کی ناکامیوں سے چھپ چھپ کر
نکالنے کے لئے بیٹھے ہیں سبیل ابھی
ذات
نقاب پھرتے ہیں پہنے ہر اِک ڈیزائن کے
تکون، بیضوی، چوکور، مستطیل ابھی
جو اپنی ذات کی ناکامیوں سے چھپ چھپ کر
نکالنے کے لئے بیٹھے ہیں سبیل ابھی