عمران خان توجہ فرمائیے! 269

عمران خان توجہ فرمائیے!

پچھلے چودہ پندرہ ماہ میں جس طرح پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر وطن عزیز کا بیڑہ غرق کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی اور اس پر فوجی قیادت کی پشت پناہی اور براہ راست مداخلت بتایا گیا ہے۔ وہ بھی قابل شرم ہے، جس طرح آپ کی پارٹی کو توڑا گیا ہے وہ ناقابل معافی ہے، وردی والے گدھوں نے طاقت کے نشے میں پچاس ساٹھ سالہ تاریخ کو دہرایا ہے کہ جس طرح انہوں نے پاکستان کے سیاست دانوں اور اداروں کو مفلوج کئے رکھا اور حکومت کو ریموٹ کنٹرول سے چلاتے رہے۔
عمران خان نے ان سب کو ننگا کردیا ہے اب بھی یہ لوگ بے شرمی سے باز نہیں آرہے اور ہر روز کوئی نہ کوئی ڈرامہ رچا رہے ہیں، خان صاحب اب جب کہ انتخابات کا وقت قریب آرہا ہے اور ان کی خواہش ہے کہ آپ پابند سلاسل ہوں اور آپ کی پارٹی بے توقیر ہو، لیکن عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے وہ ان بے ضمیر سیاستدانوں اور جرنیلوں کو مسلسل شکست دے رہا ہے، ان کی عقل نے کام کرنا بند کردیا ہے، ان کو اب سمجھ نہیں آرہی کہ کریں تو کیا کریں۔
اللہ آپ کو سرخرو کرتا جائے گا۔ جس طرح ابھی 9 مئی کے ایک کیس میں ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے آپ کی ضمانتیں کنفرم کی ہیں اور جو فیصلہ کیا ہے وہ ان کے لئے موت کا پروانا ثابت ہو گا۔ یہ فیصلہ ہر چھوٹی بڑی عدالت میں نذیر کے لئے پیش کیا جائے گا۔
آئیے اب اصل مدعا کی طرف! آنے والے انتخابات میں آپ کے لئے ایک مشورہ ہے اگر آپ اس پر پانچ فیصد بھی عمل کریں گے تو پی ڈی ایم کے منہ پر اتنا بڑا جوتا لگے گا کہ یہ شکل دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ مشورہ یہ ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی چھوڑ کر جانے والے لوگوں کے مقابلے میں آئندہ انتخابات میں صرف پانچ فیصد ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیں کہ تاریخ رقم ہو جائے مثلا مولانا فضل الرحمن کے مقابلے میں وہاں کسی عام خاتون ورکر کو ٹکٹ دیں، بلاول کے مقابلے میں کسی کھسرے (ہیجڑے) کو ٹکٹ دیں، مریم کے مقابلے میں کسی ایکٹریس طوائف کو ٹکٹ دیں، شہباز شریف کے مقابلے میں کسی میراثی کو ٹکٹ دیں، زرداری کے مقابلے میں کسی ماڈل کو ٹکٹ دیں، اسی طرح پرویز خٹک کے مقابلے میں کسی کمی یعنی غریب ترین شخض کو ٹکٹ دیں۔ علی زیدی اور عمران اسماعیل کے مقابلے میں کسی ریڑھی والے کو ٹکٹ دیں۔ علیم خان اور جہانگیر ترین کے مقابلے میں کسی پراپرٹی ایجنٹ کو ٹکٹ دیں۔ رانا ثنا للہ کے مقابلے میں کسی مزاحیہ فنکار کو ٹکٹ دیں، خواجہ آصف (رنگ باز) کے مقابلے میں کسی زنانے یعنی کھسرے کو کھڑا کریں، اسی طرح قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی کل نشستوں کا پانچ فیصد اسی قبیح کے لوگوں کے لئے ایسے افرد جو ٹکٹ دیں اور آپ کا امیدوار جیتے گا یہ چل بھر پانی میں ڈوب مریں گے۔
آپ یقین کریں جن افراد کا میں نے تذکرہ کی اہے ان میں بھی آپ کو پڑھے لکھے لوگ مل جائیں گے یہ الیکشن ایسے ہی ہوں گے کہ آپ اگر کسی کھمبے کو بھی ٹکٹ دیں گے تو وہ بھی جیت جائے گا تو پھر کیوں نہ ایسا تجربہ کیا جائے کہ ان لوگوں نے آپ سے جو انتقام لیا ہے اس کا جواب جمہوری انداز میں دیا جائے۔ یہ دنیا میں اپنی مثال آپ ہوگا۔ اس آئیڈیا کو دنیا بھر میں پذیرائی ملے گی۔
اسی طرح آپ کی حمایت کرنے والے سوشل میڈیا کے لوگوں میں سے بھی کچھ لوگوں کو نمائندگی دی جائے، مین اسٹریم میڈیا کی بندش کے بعد سوشل میڈیا نے ہی آپ کا پیغام گھر گھر پہنچایا ہے۔ ان میں سے ایسے لڑکے اور لڑکیوں کو ٹکٹ دیئے جائیں جو ان کے بڑے بڑے لیڈران کے مقابلے میں کھڑے کئے جائیں یہ ان کی ضمانتیں ضبط کروا دیںگے۔
اسی طرح 9 مئی کے واقعات میں پابند سلاسل خواتین کو پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی نامور خواتین کے سامنے کھڑا کیا جائے، جیسے مریم اورنگزیب (عرف ڈڈو چارجر)، فردوس عاشق اعوان، شیری رحمان، عظمی بخاری، حنا پرویز بٹ، فائزہ حمید، شائستہ پرویز ملک وغیرہ وغیرہ
اس تجویز کا لب لباب یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کو اس پر ورکنگ کرکے اپوزیشن جماعتوں کو گندہ کیا جا سکتا ہے اور ان کو ان کی اوقات بتائی جا سکتی ہے، یہ ان کے لئے کسی ڈراﺅنے خواب سے کم نہیں ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں