منحرف ارکان مخالفت میں ووٹ ڈالنے پر نا اہل ہوسکتے ہیں 156

منحرف ارکان مخالفت میں ووٹ ڈالنے پر نا اہل ہوسکتے ہیں

اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کو ووٹ کاسٹ کرتے ہی نا اہل قرار دیا جا سکتا ہے اور ان کے ووٹوں کو چیلنج کیا جا سکتا ہے چنانچہ اپوزیشن کی توجہ اتحادی جماعتوں کی جانب ہے کیونکہ اپوزیشن کو 12 ووٹوں کی ضرورت ہے اور ایم کیو ایم کے 7، ق لیگ کے 5 اور بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 ملا کر کل ووٹوں کی تعداد 17 بنتی ہے۔ یوں کھیل اتحادی جماعتوں کے ہاتھوں میں ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے ابھی کسی کی بھی حمایت کا اعلان نہیں کیا ہے۔ تاہم اپوزیشن کی جانب سے انہیں کراچی کے گورنر، سندھ اور وفاق میں وزارتوں کی پیش کش کردی گئی ہے، اور آصف علی زرداری نے ایم کیو ایم سے وفاداری کا عہد کیا ہے۔ چنانچہ اگلے چند روز میں ایم کیو ایم اور اتحادی جماعتوں کا فیصلہ بھی متوقع ہے، دوسری جانب عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ کسی صورت میں بھی استعفیٰ نہیں دیں گے اور آخری اوور تک یہ میچ کھیلیں گے۔ جس کا نتیجہ مارچ کا آخری دنوں میں متوقع ہے۔ دوسری جانب یہ افواہیں بھی گردش کررہی ہیں کہ عمران خان کا جانا ٹھہر گیا ہے اور وزیر اعظم کے لئے شہباز شریف کا نام لیا جارہا ہے جب کہ وزارت خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو، وزارت اعلیٰ پنجاب چوہدری نثار کو اور مولانا فضل الرحمن پاکستان کے آئندہ صدر ہوں گے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان کی سیاست ایک ایسے موڑ پر آ چکی ہے جہاں تمام تجزیہ نگار نہایت محتاط رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں اور آخری وقت تک کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں