62

نظام انصاف میں اصلاحات، عوام سے رائے لینے کا فیصلہ

اسلام آباد (فرنٹ ڈیسک) سپریم کورٹ نے نظام انصاف میں اصلاحات لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز، سائلین اور شہریوں سے بھی رائے لی جائے گی۔ چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت سپریم کورٹ میں انصاف کی فراہمی بہتر کرنے کے لیے اہم اجلاس ہوا جس میں درس و تدریس سے وابستہ سکالرز، ماہرین،صدر و سیکرٹری سپریم کورٹ بار بھی شریک ہوئے۔اجلاس کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں انصاف کی فراہمی بہتر کرنے سے متعلق اقدامات پر غور کیا گیا، اجلاس میں نظام انصاف کو بہتر کرنے کے لیے جامع اصلاحات پر غور کیا گیا، چیف جسٹس نے شرکاءکو خوش آمدید کہتے ہوئے نظام انصاف کو درپیش چیلنجوں سے متعلق آگاہ کیا اور عدالت عظمیٰ سے ماتحت عدلیہ تک اور نظام انصاف کے ہر شعبے میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ چیف جسٹس نے نظام انصاف میں اصلاحات کے لیے یونیورسٹیوں کے کردار کو سراہا، رجسٹرار سپریم کورٹ نے اجلاس کے شرکاءکو نظام انصاف میں ناگزیر اصلاحات پر بریفنگ دی۔ڈویلپمنٹ ایکسپرٹ شیر شاہ نے چیف جسٹس کے اصلاحات سے متعلق وڑن کے مطابق قلیل مدتی پلان پیش کیا، ہمایوں ظفر نے عدالتی نظام کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے حوالے سے مختلف پلان پیش کیے، شرکاءنے نظام انصاف کے طریقہ کار کا باریک بینی سے جائزہ لینے اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا جبکہ نظام انصاف میں موجودہ خامیوں کو دور کرنے ، شفافیت لانے اور استعداد کار بڑھانے کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اعلامیے میں کہاگیاکہ یونیورسٹیوں کی جانب سے نامزد فوکل پرسن اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کرانے کے لئے سپریم کورٹ ٹیم سے رابطہ کاری کی ذمہ داری ادا کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں