نوازشریف کی واپسی، عوام کا ردعمل کیا ہوگا؟ 134

نوازشریف کی واپسی، عوام کا ردعمل کیا ہوگا؟

اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) نواز شریف کی واپسی کی تیاریوں کے بارے میں خبریں زور و شور سے پھیلائی جارہی ہیں اور میڈیا کو یہ ٹاسک دے دیا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کو تاریخی بنایا جائے۔ دوسری جانب نواز شریف کے پاکستان پہنچے سے قبل مطالبات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جس میں وہ اپنی حکومت کو برطرف کرنے والے کرداروں کو کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں۔ جن میں جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید سرفہرست ہیں۔ ججز میں جسٹس کھوسہ اور جسٹس ثاقب نثار نشانہ پر ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ موجودہ پاکستان میں ان کے مطالبات کس حد تک مانے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ نواز شریف خود ایک ملزم ہیں۔ جنہیں پاکستان پہنچنے پر اپنے پرانے کیسز کا سامنا کرنا ہوگا۔ آج کے پاکستان میں نوجوان ووٹرز مرد و خواتین کی تعداد 10 کروڑ سے بڑھ کر 13 کروڑ ہو چکی ہے۔ 18 سے 35 سال کی عمر کے نوجوان ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 70 لاکھ ہے جن میں بڑی تعداد پاکستان تحریک انصاف کی سپورٹر ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ نواز شریف پاکستان اسٹیبلشمنٹ اور نگران حکومت کی ایما پر آرہے ہیں اور چند وضاحتوں کے بغیر وہ پاکستان کبھی نہیں آئیں گے۔ موجودہ حالات میں فوج اور نگران حکومت کی جانب سے کئے گئے وعدے کس حد تک بار آور ثابت ہوں گے، اگر عوام نے باہر نکل کر نواز شریف کی واپسی کو للکارا۔ آج کے پاکستان میں عوام نگران حکومت اور فوج کے بارے میں مغلظات بک رہی ہے۔ سابقہ پی ڈی ایم کی حکومت کی ناقص کارکردگی کا سہرا بھی آپ کے سر جاتا ہے۔ آپ کے وزیر اعظم بھائی کے دور میں ڈالر 180 روپیہ سے 300 پر چلا گیا۔ بجلی کا یونٹ 20 روپیہ سے 50 روپیہ پر چلا گیا۔ پیٹرول 150 روپیہ سے 330 روپیہ پر پہنچ گیا تو کیونکر پی ڈی ایم کی حکومت کو عمران خان کی حکومت سے بہتر بتائیں گے حتیٰ کہ اگر آپ اپنے سابقہ دور کا سابقہ مشرف حکومت سے موازنہ کریں تو بھی آپ کو منہ چھپانے کے لئے جگہ نہیں مل سکے گی۔ پاکستان بدل چکا ہے۔ اب پرانا بیانیہ نہیں چلے گا۔ آپ کو سوچ سمجھ کے آنا ہوگا، سابقہ جرنلز اور ججز کے احتساب سے قبل اپنا احتساب کیجئے۔ شاید کہ آپ کو اپنا اصل چہرہ نظر آجائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں