عمران خان توجہ فرمائیے! 482

نواز شریف کا ملک دُشمن بیانیہ!

حالیہ چند دنوں میں مسلم لیگ ن کے نا اہل اور سزا یافتہ سربراہ میاں نواز شریف کا بیانیہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں کے لئے انتہائی تشویشناک ہے اور پاکستان دشمن لابی کے لئے انتہائی خوشی کا باعث بنا ہوا ہے۔ جن میں خاص طور پر مودی حکومت شامل ہے۔
عمران خان کے دو ٹوک موقف کے بعد کہ ہم اسرائیل کو کھبی تسلیم نہیں کریں گے، کشمیر اور فلسطین پر واضح پالیسی کو پاکستان دشمن قوتوں نے بڑے سیریس انداز میں لیا ہے۔ اور انہوں نے عمران خان حکومت کے خلاف سازشوں کا وسیع سلسلہ شروع کردیا ہے۔ عمران خان چونکہ ایک محب وطن اور سچا عاشق رسول ہے اس لئے وہ کسی سے مرعوب نہیں ہوتا، نہ وہ بک رہا ہے اور نہ جھک رہا ہے، سابقہ حکمرانوں کا یہی طریقہ واردات رہا ہے کہ پہلے مخالفوں کو خریدنے کی کوشش کرو اور اگر نہ بکیں تو ان کو راستے سے ہٹا دو۔ اسو قت عمران خان کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تقریر کے حوالے سے صیہونی لابیوں میں کھلبلی مچ چکی ہے۔ پہلی دفعہ کسی مسلمان سربراہ مملکت نے غریب ملکوں سے لوٹی ہوئی دولت کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلاموفوبیا پر کھل کر بات کی ہے۔ عمران خان کے بیانیے میں کسی قسم کا تضاد یا دوغلا پن نظر نہیں آتا۔ اور یہی وجہ ہے کہ اندرون ملک اور بیرون ملک اینٹی عمران خان فورسز نے اسے حکومت سے ہٹانے کا ہر حربہ استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ حتیٰ کہ سعودی عرب کا بدمعاش اور بدقماش MBS بھی اس میں شامل ہے کیوں کہ عمران خان کسی کا Puppet بننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ وہ کسی سے مرعوب نہیں ہے۔
عمران خان کو ہٹانے کے لئے اب دوبارہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ہندوستان اور اسرائیل سمیت مختلف مغربی قوتوں نے لائحہ عمل بنایا ہے کہ کیوں نہ نواز شریف کو سپورٹ کیا جائے اور اقتدار میں واپس لایا جائے جو ہماری ہر بات من و عن مانتا ہے اور کسی وفادار نوکر سے کم نہیں ہے۔ اسی پلان کے پیش نظر مولانا فضل الرحمان المعروف مولانا ڈیزل کی قیادت میں PDM کا اتحاد قائم کیا گیا ہے جو کہ غیر معروف جماعتوں پر مشتمل مفاد پرست عناصر پر مشتمل ہے۔ یہ اتحاد اتنی دیر چلے گا جتنی دیر اس کی بیٹری چارج رہے گی اور بیٹری کیسے چارج رہے گی وہ اس وقت تک چارج رہے گی جب تک روپوں کا ایندھن اس میں ڈالا جاتا رہے گا۔
پی ڈی ایم کا ایک ہی مقصد ہے کہ شریف اور زرداری فیملی کی کرپشن کو ڈھال مہیا کی جائے۔ ان کی کرپشن پر پردہ ڈالا جائے وگرنہ اس اتحاد کے پاس ایک نقطہ بھی ایسا نہیں ہے کہ جس پر لوگوں کو جلسے جلوس کرنے پر اکسایا جائے۔ سوائے مہنگائی اور بے روزگاری کے۔ لیکن پاکستان کے عوام اچھی طرح جان چکے ہیں کہ آج اگر ہمارے ملک کے حالات ایسے ہیں تو اس کی کیا وجہ ہے؟
اب کسی باشعور اور پڑھے لکھے شخص کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ ہاں مگر پھر بھی ہمارے ہاں حلیفوں کی کمی نہیں ہے، قیمے والے نان اور بریانی کی پلیٹ اور انہیں ہزار روپیہ دیہاڑی پر خرید کر جلسوں میں لایا جا سکتا ہے جن کو جلسوں میں شرکت کی وجہ بالکل معلوم نہیں ہوتی۔ ان سادہ لوح لوگوں کے ہاتھوں حکومتوں کی تبدیلی ممکن نہیں ہوتی۔
ابھی کل ہی کی بات کہ نواز شریف اور اینٹی پاکستان قوتوں کے ایجنڈے پر عملدرآمد کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے نیب یافتہ نام نہاد لیڈروں نے ریگل چوک لاہور میں چھوٹی سی جلسی کی ہے، جو کہ لاہور جیسے کثیر آبادی والے شہر میں ان کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے اور ریگل چوک ایسا انٹرسیکشن ہے کہ جہاں ہزار دو ہزار بندوں کا اکھٹا ہو جانا معمول کی بات ہے اگر وہاں صرف دس منٹ ٹریفک بند ہو جائے تو اتنے لوگ آرام سے اکھٹے ہو جاتے ہیں اور پہلے ہی اس کارنر میٹنگ میں کرپٹ لوگوں کا اسٹیج زمین بوس ہو گیا یہ اللہ کی لاٹھی ہے جو ان پر دھیرے دھیرے اور کبھی بڑے زور شور سے پڑ رہی ہے۔ کل کا شو مکمل فلاپ تھا اور آئندہ کے شوز بھی ایسے ہی ہوں گے کیوں کہ عنان اقتدار کے فیصلے زمین پر نہیں آسمانوں سے ہوتے ہیں۔ اللہ کی لاٹھی بڑی بے آواز ہے اور ایک دن برے کی رسی کھینچ لیتی ہے یہی ان سب کے ساتھ ہو رہا ہے۔
عمران خان ان تمام ملک دشمن قوتوں کے سامنے سینہ سپر ہے اور جیسے میں پہلے بھی اپنے آرٹیکلز اور یوٹیوب چینل پر اس بات کا اظہار کرتا رہتا ہوں کہ ہمیں بطور پاکستانی عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے اور اس کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں جو کہ کرپشن سے رنگے ہوئے نہیں ہیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں ایک اچھا پاکستان انجوائے کر سکیں۔ ہم بھی جہالت اور گمراہی کے اندھیروں سے اجالے میں آسکیں۔
پچھلے چالیس سالوں میں ان کرپٹ اور نا اہل سیاستدانوں نے ملک عزیز کی جو حالت کی ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ان کی مفاد پرستی، دھینگا مشتی اور اقتدار کی ہوس نے ہی فوج کو مجبور کیا کہ وہ عنان حکومت سنبھالے وگرنہ یہ کاروباری سیاستدان اب تک پاکستان کا سودا کر چکے ہوتے۔
ملک دشمن قوتوں کو سی پیک کا منصوبہ بڑا کھٹک رہا ہے اور عمران خان کا حالیہ بیان کہ پاکستان چین کے ساتھ آئندہ تعلقات کو اور تجارت کو بڑے پیمانے پر بڑھائے گا امریکہ کے اداروں کو برا لگ رہا ہے، مغربی قوتیں پاکستان کو کاسہ لیس ہی رکھنا چاہتی ہیں تاکہ ہم ان کے حکمرانوں سے من پسند فیصلے کرواسکیں اور ان کو ایک کالونی تک ہی محدود رکھیں۔ لیکن اب وقت بدل چکا ہے، پاکستان کو صحیح معنوں میں حقیقی، محب وطن اور سچا عاشق رسول مل چکا ہے جسے اللہ کی نصرت و حمایت حاصل ہے اس کے علاوہ عوام اور پاک افواج کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ان شاءاللہ طاغوتی قوتوں کو شکست فاش ہو گی اور وہ ذلیل و رسوا ہوں گی۔ اللہ تعالیٰ عمران خان اور پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ (آمین)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں