افسوسناک صد افسوسناک 340

پاکستان جہاں پاکستانی نہیں رہتے

اسلام کے نام پر بننے والے ملک پاکستان میں پاکستانی رہے ہی نہیں جو تھے انہیں مار دیا گیا یا ایسے حالات پیدا کئے گئے کہ وہ ملک چھوڑ کر بدیس سدھار گئے۔ قبضہ گروپ نے پہلے بنگالیوں کو یہ احساس دلایا کہ تم بنگالی ہو، پاکستانی نہیں اور یوں کچھ ہی عرصہ میں پاکستان دولخت ہو گیا اور بنگالیوں نے اپنا ملک بنگلہ دیش بنا لیا وہاں آج صرف بنگالی قوم رہتی ہے۔ بچے کچے پاکستان میں ڈھونڈ مچی کہ پاکستانی کہاں ہیں تو معلوم ہوا کہ یہاں بھی پاکستانی نہیں بلکہ سندھی، بلوچی، پنجابی اور پختون رہتے ہیں۔ یوں پاکستان میں کوئی پاکستانی نہ رہا۔ صرف قومیتیں رہ گئیں اور آج بچے کچے پاکستان میں اپنی بقاءکی جنگ لڑ رہی ہیں۔ صوبہ پنجاب جو کہ اکثریتی صوبہ ہے اور ملک کے رکھوالے بڑی تعداد میں پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں چنانچہ پنجاب کے علاوہ دیگر تمام صوبوں کے وسائل پر قبضہ کی جنگ نے ملک برباد کرکے رکھ دیا ہے اور ہر صوبہ میں رہنے والا دوسرے صوبہ کے رہنے والے کو اپنا دشمن تصور کرتا ہے۔ کہیں کوئی پاکستانی نہیں بچا۔ صرف سندھی، بلوچی، پختون اور پنجابی اپنی اپنی سرحدوں میں اپنے اپنے مفادات کے لئے کوشاں ہیں۔ پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں سے حق کی آواز بلند کرنے والوں کو راتوں رات غائب کرنے کا سلسلہ بھی برسوں سے جاری ہے۔ خصوصاً بلوچی نوجوانوں کو جس بے دردی سے قتل کرکے بلوچستان کی معدنیات اور وسائل پر قبضہ کیا گیا ہے، وہ قابل شرم ہے مگر ملک کا وہ طبقہ جو ملکی وسائل پر قابض ہے، ان کا کوئی دین ایمان نہیں، ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، ان کا ایمان اور ان کی سوچ صرف اپنے مفادات سے شروع ہو کر اپنے ہی مفادات پر ختم ہو جاتی ہے اور اپنے اس ٹارگٹ کے لئے وہ کسی حد تک بھی جا سکتے ہیں اس طبقہ میں کچھ فوجی جنرل، بیوروکریٹس، کچھ صحافی، کچھ ملا، کچھ جج اور کچھ سیاسی پنڈٹ شامل ہیں۔ جنہوں نے پاکستان کو یرغمال بنا رکھا ہے یوں اگر کوئی پاکستان میں بہتری لانا بھی چاہے تو اسے NOC نہیں ملتا تاوقتیکہ وہ اس گروپ کی آشیرباد حاصل نہ کر لے اور ان سے سازباز نہ کرلے۔ پاکستان کے تمام ادارے، تمام وسائل اس گروپ کے قبضہ میں ہیں جس ادارے کو چاہیں منافع بخش بنا دیں، جسے چاہیں بینک کرپٹ کردیں، جس صوبہ کے عوام کو چاہیں بھوکا مار دیں، جسے چاہیں گندے ندی نالوں کے پانیوں میں ڈبو دیں اور جسے چاہیں بارود سے اڑا دیں۔ یوں اس ملک پاکستان میں پاکستانی صرف یہی گروپ اور اس کے حواری ہیں اور حب الوطنی کا تمغہ بھی انہی کے سینے پر سجا ہے۔ باقی رہے سہے ملک دشمن ہیں اور واجب القتل۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں