اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) ملک میں فروری میں الیکشن کا اعلان تو کردیا گیا ہے مگر یاد رہے کہ پی ٹی آئی کو الیکشن سے باہر رکھ کر دھاندلی کے ذریعہ اپنے لاڈلوں کو لانے کی کوشش اسٹیبلشمنٹ کے گلے پڑ سکتی ہے۔ موجودہ حالات میں فوج بھی بند گلی میں پھنس چکی ہے۔ الیکشن کراتے ہیں تو عمران خان واضح اکثریت سے کامیاب ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ عوام اپنی آنکھیں اور کان پوری طرح کھولے ہوئے ہیں اور گہری سے نظر حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم نہایت فعال ہے اور یوں الیکشن میں دھاندلی کے ذریعہ حکومت بنائی گئی تو ملک خانہ جنگی کا شکار ہو سکتا ہے اور حالات کسی کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے۔ ہمارے آرمی چیف آج کل امریکہ کے دورے پر ہیں اور جلد ہدایت لے کر واپس ملک سدھار جائیں گے۔ کہا جارہا ہے کہ الیکشن منصفانہ ہوں گے مگر دیکھنے میں آرہا ہے کہ الیکشن چند ہفتہ دور ہیں مگر کوئی سیاسی سرگرمی نہیں۔ سننے میں آیا ہے کہ فوج کی اعلیٰ قیادت موجودہ نگراں سیٹ اپ کو ہی چند سال چلانے میں عافیت سمجھتی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ سپریم کورٹ کیا فیصلہ کرتا ہے اور الیکشن کمیشن کیسے فروری میں الیکشن پروسس کو پایہ تکمیل تک پہنچاتا ہے کیونکہ وفاق صوبوں اور سیاسی جماعتوں کے قائدین میں کھنچاﺅ کی کیفیت ہے اور اٹھارویں ترمیم کے نتیجے میں سیاسی جماعتوں کی کھینچا تانی سنگین صورتحال اختیار کر سکتی ہے۔
125