اسلا آباد (پاکستان ٹائمز) پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے ”بلے“ کا نشان واپس لینے کا فیصلہ معطل کردیا۔ جسٹس کامران حیات میاں خیل نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے فیصلے کا اختیار ہی نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے نقصان یہ ہوا کہ پی ٹی آئی کو ”بلے“ کو نشان نہیں ملنے کے نتیجہ میں ملک ایک بڑی سیاسی جماعت کو الیکشن سے باہر رکھنا غیر آئینی ہے۔ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ پارٹی چیئرمین کا انتخاب خفیہ بیلٹ کے ذریعہ ہوگا۔ رجسٹرڈ ووٹرز ہی الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں۔ انٹرا پارٹی انتخابات کے رولز ہم نے بنائے ہیں اور ہم ہی انہیں اپ ڈیٹ کریں گے۔ الیکشن کمیشن اس معاملہ میں مداخلت کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔ 30 دسمبر اسکروٹنی کا آخری دن ہے کیونکہ الیکشن شیڈول جاری ہو چکا ہے۔ اب پی ٹی آئی کو ”بلے“ کا نشان الاٹ کیا جائے۔
141