کراچی کا آئندہ میئر کس کا ہوگا؟ جماعت اسلامی یا پیپلزپارٹی 154

کراچی کا آئندہ میئر کس کا ہوگا؟ جماعت اسلامی یا پیپلزپارٹی

اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) کراچی میں ڈھائی سال بعد ہونے والے انتخابات میں جن دو سیاسی جماعتوں نے برتری حاصل کی ہے۔ ان میں پاکستان پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی سرفہرست ہیں اور یوں دونوں جماعتوں کے درمیان کراچی شہر کی میئرشپ کے لئے جوڑ توڑ جاری ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ آیا کہ جماعت اسلامی میئرشپ کے لئے پیپلزپارٹی سے الحاق کرتی ہے یا نہیں، تاحال صورتحال واضح نہیں۔ گزشتہ پیر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی 93 یونین کمیٹیوں سمیت پہلے، جماعت اسلامی 86 یونین کمیٹیوں کے ساتھ دوسرے جب کہ تحریک انصاف 40 یونین کمیٹیوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ دیگر جماعتوں میں مسلم لیگ کے پاس 7، جے یو آئی کے پاس 3، تحریک لبیک کے پاس 2، تین آزاد امیدوار اور مہاجر قومی موومنٹ حقیقی گروپ کو ایک نشست پر کامیابی مل سکی۔ 11 یونین کمیٹیوں پر امیدواروں کے انتقال کی وجہ سے انتخابات ملتوی کردیئے گئے تھے۔ کراچی میٹروپولیٹن کے لئے میئر کے انتخاب کے لئے اگر جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی سے ہاتھ ملا لیتی ہے تو میئر ان دونوں جماعتوں سے ہی ہوگا مگر تحریک انصاف کو بھی فیصلہ کن پوزیشن حاصل ہے جس کے ساتھ ہاتھ ملائے گی وہی اپنے میئر کو منتخب کرنے کا مجاز قرار پائے گا۔ یوں موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی کو میئرشپ دینے کے لئے تیار ہے۔ یاد رہے کہ پیپلزپارٹی کے ممکنہ اتحادیوں کی تعداد 116 بنتی ہے جب کہ پیپلزپارٹی کو مخصوص نشستوں میں بھی ایک بڑا حصہ ملنے کی امید ہے۔ واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) نے آپس میں اتحاد ہو جانے کے باوجود بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے بھی ووٹرز سے درخواست کی تھی کہ وہ انتخابات کا بائیکاٹ کریں اور گھروں سے نہ نکلیں۔ ووٹوں کی شرح 20 فیصد ہونے کی ایک وجہ متحدہ قومی موومنٹ کا بائیکاٹ بھی ہو سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں