61

کشمیر آزاد ہوگا: آرمی چیف، بھارت با معنی مذاکرات کرے: وزیر اعظم

اسلام آباد، راولپنڈی (فرنٹ ڈیسک) پاکستان، آزاد جموں وکشمیر اور دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر جوش و خروش سے منایا گیا جس کا مقصد بھارتی ظلم و ستم کا شکار کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرنا بھی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پاکستان بھر، آزاد جموں وکشمیر اور دنیا بھر کے دارلحکومتوں میں جلسے ، جلوسوں ، ریلیوں او ر دیگر پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔دس بجے سائرن بجائے گئے اور شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ دفتر خارجہ سے ڈی چوک تک ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں عوام، سیاسی و سماجی رہنماﺅں اور حکومتی شخصیات نے شرکت کی۔پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کو ملانے والے منگلا، کوہالہ، برار کوٹ، آزاد پتن وغیرہ میں انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں۔مظفرآباد میں آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارت5 اگست 2019 کی سوچ سے باہر نکلے ، تنازع کشمیر کے حل کے لئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کرے ، جب ضرورت پڑی تو ہم اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے پوری قوت استعمال کریں گے ،فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کشمیریوں کی ولولہ انگیز جدوجہد نے بھارتی فوجیوں کے غرور کو شکست فاش دی ، ظلم و جبر ڈھانے کے باوجود آج بھی غاصب بھارت کے فوجی جبر کے سامنے کشمیریوں کا آزادی کا عزم مضبوط ہے۔ وزیراعظم نے کہا آزادی کے نعرے کی شدت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے ، بھارت کشمیر میں موجود اپنی لاکھوں کی فوج میں مزید اضافہ کرتا جا رہا ہے لیکن دوسری جانب بہادر کشمیریوں کی آزادی کی تڑپ اور بھی بڑھتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا 5 فروری بھارت کو پکار پکار کر یاد دلاتا ہے کہ کسی 5 اگست سے کشمیر اس کا حصہ نہیں بن سکتا اور نہ ہی کشمیری اسے مانتے ہیں اور نہ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت دنیا اس کو مانتی ہے اور نہ ہی پاکستان اور پاکستانی عوام اس کو مانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کشمیر کا یہ تنازع محض ایک خطہ زمین کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ اس وطن کے اصل مالک عوام کے جمہوری حق کا مسئلہ ہے جسے پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔وزیراعظم نے کہا فلسطین اور کشمیر کے عوام کو ان کی مرضی سے جینے کا یہ جمہوری حق ملنا دنیا کی جمہوریت پسندی کا امتحان ہے ، کسی ملک یا قوم کو یہ حق نہیں کہ وہ فوجی قوت کی بنیاد پر کسی اور خطے اور وہاں کے رہنے والوں کو غلام بنا لے ، فلسطین اور کشمیر میں جمہوریت کے وہی اصول لاگو کرنا ہوں گے جنہیں پوری دنیا تسلیم کرتی، ان پر یقین رکھتی اور ان کی تبلیغ کرتی ہے۔وزیراعظم نے کہا بھارت اس بھول میں نہ رہے کہ وہ کالے ، جابرانہ اور فسطائی قوانین کے ذریعے کشمیریوں سے ان کی شناخت چھین سکتا ہے یا انہیں ان کی سرزمین سے بے دخل کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا بھارت اور اس خطے کے بہترین مفاد میں یہی ہے کہ وہ 5 اگست 2019 کی سوچ سے باہر نکلے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادوں پر عمل، کشمیریوں اور دنیا سے کئے ہوئے اپنے وعدوں کو پورا کرتے ہوئے تنازع جموں و کشمیر پر بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کی طرف آئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے اور دنیا میں پائیدار امن، ہمسایوں سے پرامن بقائے باہمی کے اصولوں کے مطابق رہنے کے رویے کو اپنایا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ بات چیت کے سفارتی اور جمہوری اصولوں کے مطابق جموں و کشمیر سمیت تمام تنازعات کو پرامن ذرائع سے حل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اسلحے کے انبار جمع کرتے رہنے سے اس خطے کے غریبوں کی زندگیاں نہیں بدلیں گی، یہاں تعلیم اور صحت کے انقلاب نہیں آئیں گے ، ایک دوسرے کا وجود مٹانے کی سوچ چھوڑ کر غریبوں کے گھر بنانے اور بسانے کی سوچ اپنانا ہو گی، دوسرے کے صحن میں دہشت گردی اور بارود بونے سے امن کی فصل برآمد نہیں ہو گی، دوسروں کے گھر میں آگ لگاتے لگاتے آپ کا اپنا گھر جل کر خاکستر ہو جائے گا۔انہوں نے کہا لہو بہانے والوں کو تاریخ میں ہمیشہ ظالم اور قاتل کے طور پر یاد رکھا گیا ، نیلسن مینڈیلا بنیں، ہٹلر نہ بنیں۔انہوں نے کہا پاکستان کی امن پسندی کوئی کمزوری نہیں بلکہ یہ ہمارے دین کے روشن اصولوں، ہمارے اسلاف کے جمہوری نظریے اور ہمارے جمہوری نظام کی طاقت کی وجہ سے ہے ، ہم نے قیام پاکستان سے لے کر آج تک ہر جارحیت کا دندان شکن جواب دیا ہے ، کلبھوشن اور ابھی نندن ہماری عسکری صلاحیت کے زندہ ثبوت ہیں، جب ضرورت پڑی تو ہم اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے پوری قوت استعمال کریں گے۔وزیراعظم نے کہا ہمارے قائد محمد نواز شریف نے 28 مئی 1998 کو جوہری دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی ملک بنایا تھا، یہ اعلان تھا کہ ہم اپنی خود مختاری اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے کہا مقبوضہ کشمیر کے لئے پاکستان کی حمایت میں کمی نہیں آئے گی، وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دی، مستحکم پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی واحد ضمانت ہے ، کشمیر تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے ، اس مشن کو پورا کرنا ہماری ترجیح ہے۔ اجلاس میں شہدائے کشمیر، فلسطین اور پاک فوج کے شہدا کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔وزیراعظم سے شاہ غلام قادر کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے وفد نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے وفد کے ارکان کو کشمیری عوام کے مسائل کے حل کے لئے متحرک کرداد ادا کرنے کی تلقین کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر نے آزاد کشمیر میں یادگار شہدا پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔جنرل سید عاصم منیر نے کشمیر میں جاری مشکل آپریشنل حالات میں متعین افسران اور فوجیوں کی غیر متزلزل لگن، پیشہ ورانہ برتری اور جنگی تیاری کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے فوجیوں کی بلند حوصلہ افزائی اور چوکس نگرانی کو سراہا۔آرمی چیف نے کہا دشمن کی کسی بھی کارروائی کا مقابلہ کرنے کے لئے اعلیٰ درجے کی جنگی تیاری برقرار رکھنا ضروری ہے۔ جنرل عاصم منیر نے مسلح افواج کی جنگی تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دیا جائے گا، پاک فوج مکمل عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ قوم کی حاکمیت اور سرحدی سالمیت کا دفاع کرے گی۔اپنے دورے کے دوران جنرل عاصم منیر نے کشمیر کی معروف شخصیات اور سابق فوجیوں سے بھی ملاقات کی اور غیر قانونی طور پر بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لئے پاکستان کی پائیدار حمایت کا اعادہ کیا۔آرمی چیف نے کہا بھارتی مظالم اور بڑھتی ہوئی ہندوتوا انتہا پسندی کشمیر کے عوام کی خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید تقویت دیتی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے مظفر آباد آزاد کشمیر کے دورے کے موقع پر کشمیری عمائدین اور ویٹرنز سے اہم خطاب بھی کیا۔ انہوں نے کہا کشمیر بنے گا پاکستان، کشمیر اور پاکستان کا رشتہ لازم و ملزوم ہے ، کشمیر کل بھی اور آج بھی پاکستان کا حصہ تھا اور رہے گا۔جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہم متحد اور مضبوط رہیں تو ہر مشکل کا سامنا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا آج، کل یا پرسوں یا تھوڑے عرصے تک مقبوضہ کشمیر میں زیادتی کر سکتے ہو مگر ہمیشہ کے لئے نہیں،کشمیر کا فیصلہ کشمیر کے عوام نے کرنا ہے ، نہ کہ مقبوضہ کشمیر میں کِسی غاصب فوج نے۔آرمی چیف نے کہا کشمیر کی خاطر 3جنگیں لڑی ہیں، 10 مزید لڑنی پڑیں تو لڑیں گے۔آرمی چیف نے قائداعظم محمد علی جناح کے اس فرمان کو دہرایا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا مسلمان کبھی دشمن کی تعداد یا ہتھیاروں سے مرعوب نہیں ہوتا۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کشمیر میں انٹرنیٹ کی سہولیات کو بہتر بنائیں گے اور آئی ٹی سیکٹر میں یوتھ کے لئے روزگار پیدا کریں گے۔کشمیری معززین نے اس موقع پر اپنے تاثرات دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نہ ہوتی تو ہمارا حال فلسطین سے بھی بدتر ہوتا۔مسلح افواج نے اپنے پیغام میں مقبوضہ جموں وکشمیرکے عوام کی منصفانہ جدوجہد میں غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں کہا ہے کہ کشمیری عوام کے ناقابل تسخیرجذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کشمیری کئی دہائیوں کے جبرکو برداشت کررہے ہیں۔پاک فوج کے ترجمان کے مطابق مسلح افواج پاکستان کی سالمیت کے تحفظ کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔آئی ایس پی آرنے بیان میں کہا کشمیری بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، پاکستان زندہ باد! کشمیر زندہ باد! صدر آزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارت ایک عالمی دہشت گرد کے طور پر سامنے آیا اور اس کا اظہار کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈین پارلیمنٹ میں واضح ثبوت کے ساتھ کیا ،اسی طرح بھارت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا بھارت جس طرح مودی کی ہندوتوا پالیسیوں پر گامزن ہے ،ا±س سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ بھارت کا شیرازہ جلد بکھر جائے گا اور مودی بھارت کا گوربا چوف ثابت ہو گا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر نے کہا ہم عالمی برادری کو یاد دلاتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر صرف کشمیریوں کا نہیں بلکہ عالمی ضمیر کا امتحان بھی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں