گردن
کبھی ہے اغوا کبھی قتل و آبرو ریزی
کہیں ہے چھین جھپٹ اور کہیں فساد بپا
مرے وطن کی یہ بد قسمتی ہے کیا کیجئے
دبائے ریت میں گردن پڑے ہیں فرماں روا
440
گردن
کبھی ہے اغوا کبھی قتل و آبرو ریزی
کہیں ہے چھین جھپٹ اور کہیں فساد بپا
مرے وطن کی یہ بد قسمتی ہے کیا کیجئے
دبائے ریت میں گردن پڑے ہیں فرماں روا