گردن
کبھی ہے اغوا کبھی قتل و آبرو ریزی
کہیں ہے چھین جھپٹ اور کہیں فساد بپا
مرے وطن کی یہ بد قسمتی ہے کیا کیجئے
دبائے ریت میں گردن پڑے ہیں فرماں روا

گردن
کبھی ہے اغوا کبھی قتل و آبرو ریزی
کہیں ہے چھین جھپٹ اور کہیں فساد بپا
مرے وطن کی یہ بد قسمتی ہے کیا کیجئے
دبائے ریت میں گردن پڑے ہیں فرماں روا