586

یمن جنگ میں پاکستان ثالث کا کردار ادا کرے گا، وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ،یمن تنازعے میں ثالث بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں جاری جنگ سے مسلمان دنیا بڑی تکلیف میں ہے،ہم یمن جنگ کا حصہ بننے کی بجائے اس کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ اسلامی تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ سعودی عرب نے ہر مشکل حالت میں پاکستان کا نہ صرف ساتھ دیا بلکہ عملی اقدامات بھی کئیے ہیں۔دوسری جانب پاکستان نے بھی ہر عالمی اور علاقائی معاملے پر سعودی حکومت کا ساتھ دیا ہے تاہم یمن فوجیں بھیجنے سے انکار پر برادار اسلامی ملک اور پاکستان میں معمولی خفگی پیدا ہو گئی تھی جس کے بعد سعودی حکومت پاکستان سے کچھ کھنچی کھنچی نظر آتی تھی۔ تا ہم پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ابھی بھی مثالی ہیں لیکن کچھ عرصے سے سعودی حکام کا جھکاﺅ پاکستان کی جانب نہیں ہے تاہم جب سے تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئی ہے، پاکستان اورسعودی عرب میں نئے تعلقات کا آغاز ہونے جارہا ہے۔گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب میں موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے 2 روزہ دورہ سعودی عرب کے دوران بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔ وزیراعظم عمران خان اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد سرکاری اعلامیہ جاری کیا گیا۔ وزیراعظم سعودی عرب کیساتھ تین سالہ مدت کے متعدد معاہدے کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تین سال کی مدت کیلئے متعدد اقتصادی معاہدے طے پا ئے۔ سعودی عرب نے پاکستان کے اکاو¿نٹس میں تین ارب ڈالر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی عرب پاکستان کی ادائیگیوں میں توازن رکھنے کیلئے 3 ارب ڈالرز دے گا۔ پاکستان کےاکاو¿نٹس میں 3 ارب ڈالرز رکھنے کے معاہدے پر وزیرخزانہ اسد عمر اور سعودی ہم منصب نے دستخط کیے۔ سعودی عرب نے پاکستان کو ایک سال کیلیے 3 ارب ڈالرز کا تیل ادھار پر بھی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان کے دورے کے دوران سعودی عرب کی جانب سے پاکستان پر کی جانے والی مہربانیوں کو مشکوک نگاہوں سے دیکھا جارہا تھا۔
تجزیہ کاروں کا خیال تھا کہ وزیر اعظم نے کسی بڑی ڈیل کے تحت سعودی عرب سے یہ رعایتیں حاصل کی ہیں۔یہ بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ شائد پاکستان اپنی خود مختاری کا سودا کرکے اور یمن جنگ میں حصہ بننے کی شرط پر سعودی عرب سے یہ تمام رعایتیں حاصل کررہا ہے۔تاہم اس حوالے سے وزیر اعظم نے دورہ سعودی عرب کے بعد اپنے پہلے ہی خطاب میں تمام خدشات کو غلط ثابت کردیا۔وزیر اعظم نے قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے یمن جنگ کے حوالے سے اپنا موقف واضح کر دیا۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں یہ بات واضح کردوں کہ پاکستان یمن جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔سعودی ،یمن جنگ کی وجہ سے امت مسلمہ شدید تکلیف میں ہے اور میں آپکو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس جنگ میں ثالث بن کر اس جنگ کو ختم کروائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں