سعودی عرب اسرائیل کو جلد تسلیم کرلے گا 155

سعودی عرب اسرائیل کو جلد تسلیم کرلے گا

اسلام آباد (پاکستان ٹائمز) منگل کی صبح فلسطنیوں کے لئے سعودی عرب کے پہلے سرکاری ایلچی نائف السدیری جو اردن کے سفیر بھی ہیں دو روزہ دورہ پر کراما کراسنگ کے ذریعہ مغربی کنارے پر پہنچے ہیں جسے اسرائیل سرحد پر داخلہ کے انتظام کو کنٹرول کرتا ہے اور وہاں داخلہ کی اجازت اسرائیل سے لینی پڑتی ہے۔ یہ تاریخی دورے سعودی اور اسرائیلی رہنماﺅں کی جانب سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کی کوششوں پر مثبت تبصرہ کرنے کے بعد ممکن ہو سکے گا۔ خیال رہے کہ حال ہی میں امریکہ بھی اپنے دو علاقائی اتحادیوں کے درمیان پیچیدہ مذاکرات کی ثالثی میں مصروف ہے۔ طاقت ور ریاستوں کے درمیان معاہدہ مشرق وسطیٰ کی سیاست میں ایک ڈرامائی تبدیلی کی نشاندہی کرے گا اور امریکی صدر جوبائیڈن کو خارجہ پالیسی میں بڑی کامیابی حاصل ہوگی۔ فلسطینی وزارت خارجہ نے اسے ریاض کے ساتھ تعلقات میں ”تاریخی سنگ میل“ قرار دیا ہے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے نائف السدیری نے فلسطینیوں کو پیش رفت کے بارے میں یقین دلانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے شہزادہ محمد بن سلمان کے چند روز قبل امریکی چینل فاکس نیوز کو دیئے گئے انٹرویو کا حوالہ بھی دیا۔ واضح رہے کہ اس انٹرویو میں سعودی ولی عہد نے کہا تھا ہر روز ہم سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان معمول پر آنے کے معاہدے کے قریب آتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ”مسئلہ فلسطین“ اب بھی مذاکرات کا اہم حصہ ہے۔ گزشتہ ہفتہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ ایک معاہدے کے قریب ہے۔ یہ ایک ایسی پیش گوئی ہے جو مشرق وسطیٰ کو تبدیل کرکے رکھ دے گی۔ تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بات چیت کے باوجود ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ اسرائیل اور فلسطین کے مابین براہ راست امن مذاکرات جو امریکہ کی ثالثی میں ہوئے تھے 2014ءسے تعطل کا شکار ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں