800

چین میں کینسر کا شکار مریضوں کا ڈی این اے تبدیل کر کے علاج کی کوشش، نتیجہ کیا نکلا؟ یہ تو ڈاکٹرز نے بھی نہ سوچا تھا

بیجنگ: خطرناک بیماریوں پر قابو پانے کے لئے سائنسدان ہمیشہ سے کوشش کرتے رہے ہیں۔ چینی ماہرین نے طب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس مقصد کے لئے مریضوں کا ڈی این اے تبدیل کرنے کا تجربہ کیا، مگر بدقسمتی سے اس کوشش کے نتائج بہت ہی المناک ثابت ہوئے۔
ڈیلی سٹار کے مطابق چینی سائنسدانوں نے کینسر کی مختلف اقسام کے خاتمے کے لئے 86 مریضوں کے ڈی این اے میں تبدیلی کی تھی۔ یہ مریض گردے، پھیپھڑے، جگر اور گلے کے کینسر میں مبتلا تھے۔ غیر مصدقہ رپورٹ کے مطابق ان میں سے 15 مریضوں کی موت ہوچکی ہے، اور ان تجربات کے نتائج کو کسی بھی میڈیکل سائنس کے جریدے میں شائع نہیں کیا گیا ہے۔
چینی سائنسدانوں کے اس متنازع تجربے کے باوجود امریکہ کی یونیورسٹی آف پنسلوانیا کے سائنسدان بھی ایک ایسا ہی تجربہ کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جدید ترین تکنیک سے مریضوں کے جنیٹک کوڈ کے مختلف حصوں میں ڈی این اے کو ایڈٹ کیا جائے گا۔ امریکی نیشنل سائنس فاﺅنڈیشن کی جانب سے شائع کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنیٹک انجینئرنگ کے شعبے میں امریکی سائنسدانوں کی قابلیت اور مہارت چینی سائنسدانوں کی نسبت بہت زیادہ ہے، لیکن اس کے باوجود ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تجربات کرنا خطرے سے خالی نہیں ہو گا۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں