عمران خان توجہ فرمائیے! 210

آئیے افریقہ کی سیر کریں ۔۔۔ (قسط نمبر4)

زمبابوے آئے ہوئے مجھے تین ہفتے ہو چکے ہیں۔ کچھ ہی دنوں میں واپس روانگی ہے۔ ان تین ہفتوں میں مجھے بہت سارے دیرینہ دوستوں کے ساتھ گپ شپ اور کھانا کھانے کا موقع ملا۔ کئی دوستوں کے کاروباری جگہوں کو وزٹ بھی کیا۔ پچھلے کچھ سالوں میں جہاں کرونا نے دنیا کے نظام کو درہم برہم کیا وہیں کئی کاروباروں میں بہت ترقی ہوئی جن میں فارما سوئیٹیکل، کھانے پینے کی اشیا اور کلینکس ہیں ان پیشوں سے وابستہ افراد نے بہت اچھا بزنس کیا اور آج یہاں ہمارے پاکستانی حضرات جو کہ زیادہ تر کاروبار سے متعلق ہیں نے بہت ترقی کی ہے جو لوگ پہلے معمولی نوعیت کے کام کرتے تھے وہ اب بہت بڑے بڑی پراجیکٹ لگا چکے ہیں اور کامیابی سے چلا رہے ہیں۔
گو کہ یہاں پاکستانیوں کی تعداد بہت کم ہے مگر یہ لوگ یہاں کے کلچر اور سوسائٹی کا اہم رکن بن چکے ہیں۔ یہاں عام طور پر لوگ شلوار قمیض میں ہی گھومتے پھرتے نظر آئیں گے ان کو کسی قسم کا کمپلیکس نہیں ہوتا اور نہ ہی لوکل لوگ ان کا مذاق اڑاتے ہیں۔ یہاں مساجد کافی تعداد میں ہیں اور پانچ وقت لاﺅڈ اسپیکروں سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہوتی ہیں۔ مساجد بہت خوبصورت ہیں اور نمازیوں کی بھی خاص تعداد نظر آتی ہے بالخصوص جمعہ کے دن ہزاروں لوگ نماز کے لئے آتے ہیں اور روح پرور نظارہ ہوتا ہے۔
نماز کے بعد لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مصافحہ کرتے ہیں اور گھل مل جاتے ہیں اور تبادلہ خیال کرتے ہیں۔ یہاں پارٹیوں کا اہتمام کثرت سے کیا جاتا ہے اور خاص طور پر ویک اینڈ پر اپنے اپنے ہم خیال گروپ ضرورت دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں جس میں فیملیز بھی شرکت کرتی ہیں۔ باہمی ہم آہنگی اور یگانگت کے رنگ نظر آتے ہیں۔
ہرارے میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مخصوص علاقوں میں مقیم ہے جہاں ان کی دلچسپی کے سامان موجود ہیں۔ یعنی مساجد، اسپورٹس کلب، کیفے ٹیریا، سپر مارکیٹس وغیرہ وغیرہ۔ پیر سے جمعہ تک صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک خوب کام ہوتا ہے۔ ہفتہ کا دن ہاف ڈے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے یعنی یہاد ڈیڑھ دن چھٹی ہوتی ہے۔ اور لوگ خوب مزہ کرتے ہیں، یہاں سب سے اچھوتی بات یہ ہے کہ اوقات کار کے بعد آپ کو کسی قسم کی فون کال نہیں آتی۔ یہاں پر کاروبار کے اوقات مقرر ہیں اور اسی دوران تمام کام ہوتا ہے۔ یہاں دوسرے ملکوں کی نبست Stress بہت کم ہے۔
لوگ اکثر اوقات سیر و تفریح کے لئے ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے تفریحی مقامات یعنی وکٹوریا فال، نیانگا، مٹاوے، سفاری پارک، لیک چوبرو، لائن پارک اور کئی دوسرے مقامات کا رُخ کرتے ہیں۔
زمبابوے قدرتی معدنیت سے مالا مال ملک ہے لیکن وہی ایک وجہ سے غربت کا شکار ہے جس سے ہمیں بھی پالا پڑا ہوا ہے۔ یہاں کے لوگ بڑی محنتی اور جفاکش ہیں۔ یہاں زراعت بھی بہت بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔ زمبابوے میں ہریالی بے حد ہے چونکہ موسم بارہ مہینے اچھا ہے۔ اس لئے یہاں کی آب و ہوا بڑی صحت افزا ہے۔ جون، جولائی سردیوں کے مہینے میں باقی سارا سال Tropical موسم ہے۔ آپ کاٹن کے کپڑے زیب تن کرکے گھوم پھر سکتے ہیں۔ یہاں Pollution نہ ہونے کے برابر ہے۔ دن کے وقت نیلا آسمان بڑا واضح نظر آتا ہے البتہ تیز دھوپ کی وجہ سے سن برن بھی ہو جاتا ہے جس کے لئے لوگ سن بلاک کریمیں استعمال کرتے ہیں۔
زمبابوین کی بڑی تعداد غریب لوگوں پر مشتمل ہے جو کہ ان کے رہن سہن اور بودوباش سے نظر آتا ہے لیکن پچھلے چند سالوں مںی لوکل لوگوں نے بھی بہت معاشی ترقی کی ہے اور اب ٹاﺅن میں بیشتر کاروبار مقامی لوگ ہی کرتے نظر آتے ہیں۔ غیر ملکی لوگوں کی بڑی تعداد مینوفیکچرنگ میں چل گئی ہے اور مقامی لوگوں کو بڑی تعداد میں روزگار مہیا کررہی ہے۔ زمبابوین حکومت پاکستان سے مطمئن ہے اور بہت فرینڈلی ہے۔ جتنی عزت پاکستانیوں کی یہاں ہے شاید نیا کے کسی ملک میں نہیں۔ شاید ہماری ایئرفورس اور ڈاکٹرز خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور بزنس مین لوگوں کو بہت بڑے پیمانے پر روزگار مہیا کررہے ہیں۔
اسی ہفتے یہاں لائن Lion پارک جانے کا موقع ملا۔ یہاں شیر قدرتی ماحول میں مٹر گشت کررہے ہوتے ہیں۔ یہاں ہر ویک اینڈ سیاحوں کی خاصی تعداد محظوظ ہونے آتی ہے، یہ پارک بہت بڑے رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور ہرارے سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے۔ شیروں کو اپنے اردگرد دیکھ کر بڑا مزہ آتا ہے اور ساتھ خوف بھی۔
(باقی آئندہ)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں