733

اب سورج کی جانب اپنا نام بھیجیں

کیلیفورنیا: اب آپ ناسا کے ذریعے اپنا نام سورج کی جانب بھیج سکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو ناسا کی اس ویب سائٹ پر جا کر اپنا نام اور ای میل ایڈریس شامل کرنا ہوگا۔ اس کے بعد آپ کو اپنے نام کا سرٹیفکیٹ بھی بھیج دیا جائے گا۔ ناسا نے پوری دنیا کے لوگوں سے اپنا نام شامل کرنے کی درخواست کی ہے۔
ناسا نے اسے سورج کے ٹکٹ کا نام دیا ہے جس کا مقصد عوام کو اس خلائی منصوبے اور سورج کے متعلق معلومات فراہم کرنا ہے۔ آپ کا نام ایک مائیکرو چپ میں ڈیجیٹل انداز میں لکھ کر اسے پارکر سولر پروب سورج کی جانب بھیجا جائے گا۔ ناسا کے مطابق پارکر خلائی جہاز اس سال موسمِ سرما میں زمین سے لانچ کیا جائے گا۔
پارکر سولر پروب زمین سے جانے والا پہلا خلائی جہاز ہے جو سورج کے انتہائی قریب جاکر وہاں کا احوال بھیجے گا اور آخرکار وہاں پگھل کر ختم ہوجائے گا۔ اس دوران وہ سورج کی تصاویر اور ڈیٹا بھیجتا رہے گا۔ ناسا کی سائنس مشن ڈائریکٹوریٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ 6 عشروں سے ماہرین کے ذہنوں میں سورج کے متعلق جو سوالات ہیں پارکر خلائی جہاز ان کا جواب دینے کی کوشش کرے گا۔
خلائی جہاز کی جسامت ایک چھوٹی کار جتنی ہے جو سورج کے بہت سے راز فاش کرے گا۔ سورج کے قریب پہنچنے کے بعد یہ قریبا 4 لاکھ 30 ہزار میل فی گھنٹہ کی زبردست رفتار سے اپنا سفر طے کرے گا۔ دوسری جانب پارکر سولر مشن کے ڈپٹی مینیجر پیٹرک ہِل نے کہا ہے کہ اب تک انہیں دنیا بھر سے 2 لاکھ نام موصول ہوچکے ہیں۔
خلائی جہاز کا نام ایک سائنسدان یوگین پارکر کے نام پر رکھا گیا ہے جس نے ستاروں اور خود ہمارے سورج پر بہت تحقیق کی تھی۔ پارکر میں چار اہم ، جدید ترین اور حساس آلات لگے ہیں جو سورج کے مقناطیسی نظام، پلازمہ اور توانائی کے ذرات کے علاوہ اس کی تفصیلی اور خوبصورت تصاویر بھی لے گا۔ اس کے کئی آلات جانز ہاپکنز کی اپلائیڈ فزکس لیبارٹری کے ماہرین نے بھی تیار کیے ہیں۔
خلائی جہاز کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس میں کاربن کمپوزٹ کی ایک حفاظتی ڈھال لگائی گئی ہے جس کی موٹائی ساڑھے چار انچ ہے۔ اس کے ذریعے خلائی جہاز 2500 فارن ہائٹ درجہ حرارت برداشت کرسکتا ہے۔ کروڑوں کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے پارکر خلائی جہاز 2025ءمیں سورج تک پہنچے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں