670

امریکا، پاکستان کیلئے 33کروڑ 60لاکھ ڈالر رقم مختص کرنیکی تجویز

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیانات کے باوجود وائٹ ہاوس نے پاکستان کےلئے 33کروڑ 60لاکھ ڈالر کی خطیر رقم بجٹ تجاویز میں شامل کر دی ہے اور معاملہ منظوری کےلئے کانگریس کو ارسال کر دیا ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے آئندہ مالی سال 2019ءکے لئے پاکستان کےلئے 25کروڑ 60لاکھ ڈالر کی سول اور8کروڑ ڈالر کی فوجی امداد تجویز کی ہے۔یہ بجٹ تجویز اس وقت دی گئی ہے جب ایک ہفتہ قبل ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کی سکیورٹی امداد معطل کرنے کا اعلان کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین سے دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کرے۔بعد میں وائٹ ہاوس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا جب پاکستان نے دہشتگرد گروپوں کےخلاف کارروائی کی تو امداد بحال کر دی جائے گی۔حکام کے مطابق پاکستان کے لئے تجویز کی گئی256ملیں ڈالر کی سول امداد خطے میں استحکام ،اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے اور امریکی تاجروں کےلئے کاروباری مواقع پیدا کرنے کےلئے استعمال کی جائے گی جبکہ 80ملین ڈالر کی فوجی امداد کا مقصد انسداد دہشتگردی کےلئے پاکستان کی استعداد کار بڑھانا ہے۔بجٹ میں افغانستان کے لئے63کروڑ ڈالر کی سویلین امداد بھی مختص کی گئی ہے کو افغانستان کو لوگوں کی مدد اور انہیں با اختیار بنانے کے لئے کام آئے گی۔ بجٹ میں افغان سیکورٹی فورسز کی تربیت اور معاونت کے لئے 5ارب ڈالر رقم مختص کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ وائٹ ہاوس کے مطابق نئے بجٹ کے نتیجے میں امریکا کے مجموعی مالی خسارے میں مزید 10 کھرب ڈالر کا اضافہ ہوگا۔نیا بجٹ کانگریس میں گزشتہ ہفتے منظور کیے جانے والے اس دو سالہ بجٹ منصوبے کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے جس کے تحت ری پبلکنز او رڈیموکریٹ ارکانِ کانگریس نے متفقہ طور پر امریکہ کے دفاعی اخراجات اور بعض دیگر منصوبوں کے لیے بھاری رقم مختص کرنے کی منظوری دی تھی۔بجٹ میں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے لیے ریکارڈ 700 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔ امریکا کے دفاعی اخراجات میں اضافہ صدر ٹرمپ کا ایک اہم انتخابی وعدہ تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں