پاکستان ٹائمز بریکنگ نیوز (انیؔس فاروقی سے) امریکا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے کیس میں امریکا نے بھارتی شہری نکھل گپتا پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
واضح رہے کہ گرپتوت سنگھ پنوں علیحدگی پسند خالصتان تحریک کے شمالی امریکہ میں متحرک رہنما ہیں اور کینیڈا میں قتل کئے جانے والے معروف خالصتانی رہنما ہربجیت سنگھ نجر کے قریبی ساتھیوں میں ان کا شمار کیا جاتا ہے۔
امریکی پراسیکیوٹر کے مطابق بھارتی شہری نکھل گپتا نے نیویارک میں بھارتی نژاد امریکی کے قتل کی سازش کی، امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس سازش کو ناکام بنایا۔
امریکہ کے اٹارنی جنرل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ بھارتی حکومت کی ہدایت پہ ایک اجرتی قاتل کی خدمات اس منصوبے پر عمل کرنے لئے حاصل کی گئی تھیں تاہم وہ شخص امریکی خفیہ ایجنسی کا اہلکار تھا جس کی وجہ سے یہ منصوبہ فاش ہوگیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کینیڈا میں ہونے والے ہربجیت نجر کے قتل کی کڑیاں بھی نکھل گپتا سے ملی ہیں۔
امریکی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ ہم امریکی سر زمین پر امریکی شہریوں کو قتل کرنے کی کوششوں کو برداشت نہیں کریں گے، امریکا یا بیرون ملک امریکیوں کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کی تحقیقات اور مقدمہ چلانے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ ایک ہفتے پہلے برطانوی اخبار نے امریکا میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی بھارتی سازش ناکام بنانے کی خبر دی تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی شہری نکھل گپتا کو جون میں چیک ری پبلک میں گرفتار کیا گیا تھا، اسے ابھی امریکا منتقل نہیں کیا گیا ہے۔