انتخابات کی تاریخ دینا ہمارا اختیار: چیف الیکشن کمشنر 140

انتخابات کی تاریخ دینا ہمارا اختیار: چیف الیکشن کمشنر

اسلام آباد (فرنٹ ڈیسک) چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے عام انتخابات کے لئے تاریخ مقرر کرنے کے معاملے پر صدر مملکت سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس ملاقات کے خاطر خواہ نتائج نہیں ہوں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے ملاقات کے لئے لکھے گئے خط کا جواب دے دیا ہے جس میں صدر مملکت کو ملاقات نہ کرنے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ مجریہ 2017ءکے سیکشن 57 میں ترمیم کے بعد اب اسمبلی کی تحلیل کے بعد عام انتخابات کی تاریخ مقرر کرنا مکمل طور پر الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی آئین کے آرٹیکل 58 ون کے تحت وزیر اعظم کی سفارش پر صدر نے 9 اگست کو تحلیل کی۔ اب الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 میں 26 جون کو ترمیم کردی گئی، اس ترمیم سے قبل صدر الیکشن کی تاریخ کے لئے کمیشن سے مشاورت کرتا تھا، اب سیکشن 57 میں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن کو تاریخ یا تاریخیں دینے کا اختیار ہے۔ مزید کہا گیا کہ آئین اسمبلی وزیر اعظم کی سفارش پر تحلیل ہو یا مدت مکمل کرنے کے بعد، اس صورتحال میں عام انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، صاف و شفاف انتخابات انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے۔ عام انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن نے پہلے ہی سے پراسس شروع کردیا ہے اور بڑی جماعتوں کو الیکٹرول روڈ میپ پر مشاورت کی دعوت دی ہے۔ واضح رہے کہ صدر مملکت نے عام انتخابات کے انعقاد کی تاریخ مقرر کرنے کے لئے چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کے لئے خط لکھا تھا۔ ادھر ایوان صدر نے الیکشن کمیشن کے خط پر وزارت قانون و انصاف سے رائے مانگ لی۔ ایوان صدر نے الیکشن کمیشن کے موقف کہ الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار صرف الیکشن کمیشن کے پاس ہے پر رائے مانگی۔ ایوان صدر کی جانب سے خط وزارت قانون و انصاف کے سیکریٹری کے نام لکھا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں