461

حقیقی کہانیوں پر فلمیں بنا کر شائقین کو سنیما گھروں تک لایا جا سکتا ہے، آمنہ الیاس

لاہور: اداکارہ وماڈل آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ ہمارے ڈرامہ کی مقبولیت کی وجہ حقیقت پر مبنی کہانیاں ہیں تاہم اگراسی طرح کمرشل فلموں کے ساتھ حقیقی کہانیوں پرمبنی فلمیں پروڈیوس کی جائیں توشائقین کی بڑی تعداد کوسینما گھروں تک لایا جاسکتا ہے۔
میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے آمنہ الیاس نے کہا کہ فلم انڈسٹری کی ترقی میں نئے لوگوں کا آنا خوش آئندہے مگر اب معیارکونظر اندازکرنا انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس وقت ہمارا مقابلہ پڑوسی ملک کی ایک ایسی فلم انڈسٹری سے ہے، جہاں اردواورہندی زبانوں میں کثیرسرمائے کی فلمیں پروڈیوس کی جارہی ہیں۔ ان کا مقابلہ مشکل ضرور ہے لیکن یہ ناممکن نہیں۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس ایکٹنگ، ڈائریکشن، کہانی اورٹیکنالوجی کے شعبوں میں بہت سا نوجوان ٹیلنٹ موجود ہے جن کو صرف درست سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
آمنہ الیاس نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ آج کے دورمیں پروڈیوسر اورڈائریکٹرسمیت پوری ٹیم کوپروجیکٹ کو معیاری بنانے کے لیے محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ لیکن اب توہرکام افراتفری میں کیا جا رہا ہے، ایکٹر، ڈائریکٹر سمیت سبھی بے حد مصروف ہیں اوربہت سے پروجیکٹس کا حصہ ہیں۔ اسی لیے کسی ایک پروجیکٹ پرتوجہ نہیں دی جاتی۔
اداکارہ نے کہا کہ مصروفیت بھی ٹھیک ہے لیکن معیار پرسمجھوتہ کرنا ہمیشہ ہی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ لوگوں کو یکجا کیا جائے اوربطورمشن ایسا کام سامنے لائیں، جس سے پاکستانی عوام کسی دوسرے ملک کی فلمیں نہیں بلکہ اپنے ہی ملک کی اچھی اورمعیاری فلمیں دیکھ کرلطف اندوز ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں آمنہ الیاس نے کہا کہ اچھے اورمعیاری پروجیکٹس میری ہمیشہ سے ترجیح رہے ہیں۔ اس وقت ٹی وی کے متعدد پروجیکٹس کررہی ہوں لیکن اس کے ساتھ ساتھ سلور اسکرین پربھی جلد نظرآو¿نگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں