785

سیاست دانوں کے خلاف آڈیو کال کی تحقیقات کا حکم

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سیاستدانوں کے خلاف آڈیو فون کال کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایف آئی اے ، پی ٹی اے اور آئی بی سے رپورٹ طلب کرلی۔
قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے آئی ٹی کمیٹی کے چیئرمین کیپٹن (ر) صفدر نے کہاکہ ایس سی او والے تواجلاس میں آجاتے ہیں مگر باقی کمپنیاں نہیں آتیں، اگر کمیٹی کہے تو عدالت کے ذریعے ان کو بلا لیتے ہیں، سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد پھیلانے پر جن4 لوگوں کوگرفتار کیا گیاہے، ایف آئی اے ہمیں اس پربریف کرے۔
کیپٹن صفدر نے کہاکہ کچھ عرصہ قبل ایک آڈیو کال سامنے آئی تھی جس میں 2 بندے آپس میں باتیں کررہے تھے کہ سیاستدان ایسے ہوتے ہیں وہ2لوگ کون تھے جنھوں نے آڈیوکے ذریعے یہ پیغام چلایا، اس بندے کو ٹریس کرکے پکڑنا چاہیے۔ ایف آئی اے، پی ٹی اے اور آئی بی اس معاملے کی تحقیقات کرکے کمیٹی کو رپورٹ کریں۔
وزارت آئی ٹی کے حکام نے مالی سال 2018-19کے مجوزہ پی ایس ڈی پی بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ 2013-14کے لیے وزارت کی ڈیمانڈ 2776 ملین تھی جبکہ 927ملین ملے، 2014-15کے لیے ڈیمانڈ 2669ملین تھی جبکہ555ملین ملے، 2015-16کے لیے ڈیمانڈ4227ملین تھی جبکہ922ملین ملے، 2016-17 کیلیے ڈیمانڈ6011ملین تھی جبکہ1134ملین ملے، 2017-18کے لیے ڈیمانڈ8343ملین تھی جبکہ 1538 ملین ملے۔
حکام نے کہاکہ2018-19 کے لیے9787 ملین کی ڈیمانڈہے جس میں سے جاری منصوبوں کے لیے 9025 ملین جبکہ نئے منصوبوں کے لیے762ملین کی ڈیمانڈ ہے۔ بعد ازاں کمیٹی نے وزارت اور اس کے ذیلی اداروں کے مالی سال2018-19کے ترقیاتی منصوبوںکی بجٹ تجاویزکی منظوری دے دی۔
علاوہ ازیں بچوں کے تحفظ پر سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے نہ ہوسکا، اجلاس میں بچوں سے جبری مشقت، قصور، مردان ، ڈیرہ اسماعیل خان دیگر سانحات پر بات ہونا تھی،25 رکنی کمیٹی کے اجلاس میں صرف3ارکان شریک ہوئے۔
دریں اثنا قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کا اجلاس چیئرمین چوہدری محمد اشرف کی صدارت میں ہواجس میں اسلام آباد میں شام کے اوقات میں عدالتوں کے قیام کے حوالے سے حکومتی بل شام کی عدالتیں بل 2017 پر مزید بحث کے لیے آئندہ اجلاس تک موخرکردیاگیا۔
وفاقی وزیربرائے قانون وانصاف محمود بشیر ورک نے کہاہے کہ ختم نبوت کے حلف نامے کے معاملے پر سابق وزیرقانون زاہد حامد کے خلاف سازش ہوئی، کوشش ہے کہ زاہد حامد ہی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین ہوں، نیب کی خصوصی کمیٹی کا کام کافی عرصہ سے زیر التوا ہے، اصل معاملہ قانون سازی نہیں، قانون کا اطلاق ہے۔ تحریک انصاف کے رکن علی محمد خان نے کہاکہ زاہد حامد کے معاملے کی تحقیقات ہونا چاہیے۔ کمیٹی نے نیب بل پر مزید غور اگلے اجلاس تک ملتوی کردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں