99

عادل راجہ اور حیدر مہدی کا کورٹ مارشل – سزا سنا دی گئی

عادل راجہ اور حیدر مہدی کا کورٹ مارشل – سزا سنا دی گئی!!!

‏ عادل راجہ اورحیدر مہدی کا غیر حاضری میں ٹرائل

‏ملزم عادل راجہ کو 14سال جبکہ ملزم حیدر مہدی کو 12سال قید بامشقت کی سزا سنادی گئی

‏ 21 نومبر2023 سے دونوں افسران کے رینک بھی ضبط کر لیے گئے ہیں

‏دونوں ملزمان کو پاکستان آرمی ایکٹ 1952 اورآفیشل سیکرٹ ایکٹ1923کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے سزا ئیں سنائی گئیں

‏عادل راجہ اور حیدر مہدی کو فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اُکسانے، جاسوسی اورقومی سلامتی کے لئے خطرے سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی بعض دفعات کی خلاف ورزی پرسزا سنائی گئی

‏ملزم عادل راجہ کے خلاف 7مئی 2023کو تھانہ جنوبی لاہور کینٹ میں مقدمہ درج کیا گیا

‏18جون 2023کو عادل راجہ کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی کی گئی

‏عادل راجہ کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کے دوران عدالت کی جانب سے پہلا سمن 19جون2023کو جاری کیا گیا

‏ عادل راجہ کو سمن کی وصولی سفارتی ذرائع کے ذریعے کرائی گئی

‏عادل راجہ کو دوسرا سمن22اگست2023کو جاری کیا گیاجبکہ عدالت پیش ہونے کے لئے 30دن کا وقت دیا گیا

‏مسلسل عدالت سے غیر حاضری پرعادل راجہ کو7اکتوبر2023کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی

‏ اس کے علاوہ دوسرے ملزم حیدر مہدی کے خلاف بھی 7مئی2023کو تھانہ جنوبی لاہور کینٹ میں مقدمہ درج کیا گیا

‏ملزم حیدر مہدی کو 26جون2023کو پہلا سمن جاری کیا گیا

‏سمن بذریعہ کینیڈا ڈاک رجسٹرڈ میل کے ذریعے بھیجا گیا جس میں عدالت نے ملزم حیدر مہدی کو 27جولائی2023 کو طلب کیا مگرسمن وصول کئے بغیر واپس بھیج دیا گیا

‏دوسرا سمن 28اگست2023کو بھیجا گیا جس میں عدالت نے ملزم کو29ستمبر2023کو طلب کیا

‏دوسرا سمن بھی بغیر وصولی کے ہی واپس کر دیا گیا

‏مقدمے میں مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے حیدر مہدی کو پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 131 کے تحت 12 سال قید بامشقت کی سزا سنا ئی

‏دونوں ملزمان کو قانون کے مطابق کونسل بھی مہیا کی گئی تھی

‏عادل فاروق راجہ اور حیدر رضا مہدی پر پہلے ہی پاکستان پینل کوڈ (PPC 1860)، پاکستان الیکٹرانک کرائم ایکٹ ( PECA 2016) اور انسداد دہشت گردی ایکٹ (ATA 1997) کے تحت بغاوت، ہتک عزت، ریاست کے خلاف جرم، اکسانے کے جرم میں فرد جرم عائد کی گئی تھی

‏دونوں ملزمان کو بغاوت، دہشت گردی اور تشدد پر اکسانے اور عدالت کی طرف سے مفرور/ اشتہاری قرار دیا گیا تھا

‏عدالت کی ہدایات کے تحت مفرور افراد کے خلاف پہلے ہی درج ذیل کارروائیاں کی جا چکی ہیں

‏اس کے علاوہ دونوں ملزمان کی ذاتی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں بھی ضبط کر لی گئیں تھیں

‏اس کے ساتھ ساتھ دونوں ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد،پاسپورٹ اور CNIC منسوخ اور دونوں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL)میں بھی ڈال دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں