قیامت
اِک غول بے نوا کا ہے سرگرم آج کل
رنگت کُھرچ رہے ہیں جو تصویرِ ذات کی
لگتا ہے ہم کھڑے ہیں قیامت کے آس پاس
منزل ملے گی اب کسے راہِ نجات کی

قیامت
اِک غول بے نوا کا ہے سرگرم آج کل
رنگت کُھرچ رہے ہیں جو تصویرِ ذات کی
لگتا ہے ہم کھڑے ہیں قیامت کے آس پاس
منزل ملے گی اب کسے راہِ نجات کی