637

’نواز شریف نے وفاق، شہباز شریف نے صوبے میں اپنا نظام بنایا ہوا ہے‘

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ سرکاری امور میں کرپشن کو بچانے کے لیے نواز شریف نے وفاقی اداروں جبکہ شہباز شریف نے صوبوں میں اپنا سسٹم بنایا ہوا ہے جس میں احد چیمہ کی گرفتاری تازہ مثال ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آفتاب سلطان کی ملازمت میں تیسری مرتبہ توسیع دینے کی تیاری کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا نواز شریف نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق ڈی جی قمر زمان کو اپنے آپ کو حدیبیہ پیپرز ملز کیس میں بچانے کے لیے استعمال کیا۔
عمران خان نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے اپنے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) کے صدر سعید احمد ان کے لیے منی لانڈرنگ کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے چوہدری شوگر ملز کے معاملے میں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کے چیئرمین ظفر حجازی کو بھی استعمال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ظفر حجازی کو چوہدری شوگر ملز کے معاملے میں جھوٹ بولنے پر سپریم کورٹ نے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
قائدِ اعظم محمد علی جناح کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ بیورو کریٹس کا کام شریف خاندان کی ’ذاتی سروس‘ کرنا نہیں بلکہ ریاست کی خدمت کرنا ہے۔
عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو ’چھوٹا ڈان‘ کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ ہم شہباز شریف کی کرپشن بھی سامنے لائیں گے اور بتائیں گے کہ اربوں روپے کہاں گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ احد چیمہ نا ہوا نیلسن منڈیلا ہوگیا، ایک بیورو کریٹ کی گرفتاری پر ملازمین نے کہہ دیا کہ کام نہیں کریں گے جبکہ نیب نے اس پر آشیانہ ہائوسنگ اسکیم کے حوالے سے چارج لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’احد چیمہ کی گرفتاری سے شہباز شریف کوفزدہ ہیں، کیونکہ اگر احد چیمہ نے بولنا شروع کیا تو شہباز شریف اور حمزہ کا نام بھی آجائے گا‘۔
احد چیمہ کے حق میں لاہور میں بینر لگے ہوئے ہیں، شہباز شریف کا فرنٹ مین ہے جسے نیب نے کارروائی کر کے گرفتار کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے احد چیمہ کو کب پلاٹس فراہم کیے گئے اور اربوں روپے دیے گئے انہیں سامنے لایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنی زندگی میں جتنی بھی کرکٹ کھیلی اس کا ایک ایک حساب سپریم کورٹ کو دکھایا لیکن نواز شریف نے 3 سو ارب روپے کا حساب دینا ہے لیکن انہوں نے ایک بھی شواہد پیش نہیں کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب قوم شریف برادران کے ڈرامے نہیں سنے گی بلکہ قوم ان سے کرپشن کا حساب لے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملتان میٹرو بس منصوبے کے اہم کردار فیصل سبحان کو غائب کر دیا گیا ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔
عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسا نہ ہو کہ عابد باکسر جیسے شخص کے ہاتھوں فیصل سبحان کو قتل کروادیا جائے، کیونکہ عابد باکسر سے سیکڑوں لوگ مروا دیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) نے 30 ارب روپے ملتان میٹرو پر لگا دیئے جو چل ہی نہیں رہی، تاہم نیب سے درخواست کی جائے گی کہ ملتان، لاہور اور اسلام آباد میٹرو کی تحقیقات کرے، کیونکہ میٹرو پروجیکٹ پر قومی خزانے کو ڈھائی ارب روپے کا خسارہ ہوا۔
انہوں نے سوال کیا کہ رائو انوار کے پیچھے کون ہے جس نے 444 قتل کردیئے؟ سندھ میں اے ڈی خواجہ کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فواد حسن فواد اور آفتاب سلطان بیوروکریٹ کے گاڈ فادر ہیں اور انہیں گاڈفادر اس لئے کہا گیا کیونکہ انہوں نے اداروں پر کنٹرول حاصل کرلیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک میں سب کچھ انگلش میڈیم کے بچوں کے لیے ہے، مدرسوں میں پڑھنے والے بچے بھی ہمارے بچے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ مدرسوں پڑھنے والے بچے بھی آگے بڑھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں