کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں دہشت گردوں کے حملے میں کم از کم 3 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جب کہ تمام دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 4 دہشت گرد سفید رنگ کی ایک کار میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے احاطے میں داخل ہوئے، گاڑی سے نکلتے ہی انہوں نے فائرنگ شروع کردی۔ اس موقع پر عمارت کی سیکیورٹی پر تعینات گارڈز اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی، جس پر دہشت گردوں نے فائرنگ کے ساتھ ساتھ دستی بم پھینکے، دہشت گرد ٹریڈنگ ہال میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے، جہاں انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے اطراف پہنچ گئی۔ کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ صورت حال اس وقت قابو میں ہے۔ چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ حملے میں ملو ث تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جب کہ کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
فائرنگ سے زخمی اور لاشوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کی عمریں 22 سال سے 28 برس کے درمیان ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں سے ایک کی شناخت پولیس اہلکار شاہد علی جب کہ دوسرے کی سیکیورٹی گارڈ افتخار احمد کے نام سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 سے 3 مشتبہ افراد کو پولیس نے جائے وقوعہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
اسٹاک ایکس چینج پر حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ ہے، گورنر سندھ عمران اسماعیل
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے، انہوں نے کہا کہ اسٹاک ایکس چینج پر حملہ پاکستان کی معیشت پر حملہ ہے ، اسٹاک ایکس چینج کو سیکیورٹی فراہم کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔
شرپسند عناصر کو کراچی کا امن ہضم نہیں ہوتا، وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ
وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کے پاس بھاری اسلحہ تھا، حملہ آوروں نے پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی،جوابی کارروائی میں 4 حملہ آور مارے گئے، شرپسند عناصر کو کراچی کا امن ہضم نہیں ہوتا، وزیراعلیٰ سندھ نے پورے علاقے میں سرچ آپریشن کے احکامات دیئے ہیں۔
239