دشمنان پاکستان صرف پاکستان سے باہر نہیں بلکہ اندرون پاکستان بھی پاکستان میں قدم قدم پر موجود ہیں۔ ملک کے ہر ادارے میں ملک کے غدار براجمان ہیں حتیٰ کہ پاکستان کے اقتدار اعلیٰ میں بیٹھے پالیسی میکرز بھی بیرون ملک کے اشاروں پر کام کرتے ہیں اور پاکستان میں ایسی کوئی پالیسی بننے ہی نہیں دیتے ہیں جس کے نتیجہ میں پاکستان خود کفیل ہو سکے۔
ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی تو کوشش ہی یہی ہے کہ ہمارا ملک ایک کنزیومر ملک کے طور پر دنیا کے نقشہ پر موجود رہے۔ جہاں میڈ ان انڈیا، میڈ ان چائنا یا پھر دنیا کے دیگر ممالک پاکستان کو اپنی منڈی کے طور پر استعمال کریں یوں پاکستان کسی بھی چیز کی پروڈکشن کی صلاحیتوں سے محروم ہو کر صرف دیگر ممالک کی مصنوعات استعمال کرے اور اس پلان کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے ہمارے کچھ غدار جنرل، غدار بیوروکریٹ، غدار مفاد پرست سیاستدان غدار میڈیا اور غدار ججز بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔
جو کسی کرپشن کے نتیجہ میں پکڑا جاتا ہے تو ملک میں بیٹھے قانون کے رکھوالے اور عدالتوں میں بیٹھے ان کے دلال نہایت صفائی سے اپنی قیمت وصول کرکے ایسے غداروں کو سزا ہونے ہی نہیں دیتے یوں ایک بہت بڑا گروپ اپنے ذاتی مفادات کے لئے ملک کو نہ صنعتی، نہ زرعی طور پر مضبوط دیکھنا چاہتا ہے۔
اگر غلطی سے کوئی بھولا بھٹکا حب الوطنی کے بخار میں مبتلا ہو کر پاکستان چلا جائے اور وہاں کسی بھی پروجیکٹ کے ذریعہ ملک کی معیشت کو سہارا دینے کی بات کرے تو اسے اس قدر دل شکنی سے گزرنا پڑتا ہے کہ وہ کانوں کو ہاتھ لگا کر واپس بیرون ملک آ جاتا ہے۔
یوں پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے شاید یہی سب کچھ ہوتا رہے گا اور ملک میں بیٹھے غدار جو دراصل خود کو پاکستان کا ایک سچا اور حب الوطن شہری گردانتے ہیں ملک کے سچے جذبوں سے سرشار ان پاکستانیوں کو جو اپنی بیرون ملک آسائشوں کو چھوڑ کر پاکستان میں کچھ کرنا چاہتے ہیں ان کے لئے اس قدر مشکلات پیدا کرتے ہیں کہ وہ اپنے ہی وطن کے لئے کچھ کرنے کا ارادہ ترک کرکے خاموشی سے واپس آ جاتا ہے اور اپنی زبان بھی نہیں کھول سکتا کیونکہ کوئی اپنی ماں کو گالی کیونکر دے سکتا ہے اور پاکستان ہم سب بیرون ملک پاکستانیوں کی دھرتی ماں ہے۔
385