753

پاکستان کی پہلی دوا عالمی ادارہ صحت کی فہرست میں شامل

پاکستان کی پہلی دوا ”موکسی فلوکساسین“عالمی ادارہ صحت کی فہرست میں شامل ہوگئی ہے۔ گیٹز فارماپرائیویٹ لمیٹڈکے ‘سی ای او خالد محمود کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی عالمی دوائیوں کے ٹینڈرز میں بھی بولی لگانے کی اہل ہوچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پاکستان کی فارمیسی صنعت میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور پاکستان کی پہلی ڈرگ کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تسلیم کرلیا ہےجس سے پاکستان کی ڈرگ برآمدات میں اضافہ ہوگاجو فی الوقت صرف 11کروڑ ڈالرز ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، کراچی کی گیٹز فارما پرائیویٹ لمیٹڈ کی بنائی جانے والی موکسی فلوکساسین ہائڈرو کلورائیڈ 400ملی گرام کواس کے عالمی ماہرین کی ٹیم نے تفصیلی معائنے کے بعدقابل قبو ل مصنوعات میں شامل کرلیا ہے۔ مذکورہ دوا تپ دق کے مرض میں استعمال کی جاتی ہے۔
پاکستان میں دوا تیار کرنے والی 450 سے زائد کمپنیاں موجود ہیں تاہم یہ پہلی دوا ہے جسے عالمی ادارہ صحت نے تسلیم کیا ہے۔پاکستان ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے (ڈراپ) کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت بھارت کی 100سے زائد دواﺅں جب کہ بنگلا دیش کی 6دواﺅں کو تسلیم کرچکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، ان کی معائنہ تیم گیٹز فارما میں فراہم کردہ سہولیات، جس میں دواﺅں کا معیار، پیداواری یونٹس، کوالٹی کنٹرول، صفائی ستھرائی اور صحت عامہ کا نظام فارمیسی مصنوعات کے لیے بہتر ہے۔
پاکستان کی فارمیسی صنعت 1959سے کام کررہی ہےاور یہاں مقامی کاروباری کمیونٹی اور ملٹی نیشنل کمپنیوں نے تقریباً 600 دوا تیاری کے یونٹس قائم کیے ہیں تاہم گزشتہ ہفتے تک کسی ایک بھی دوا کو عالمی ادارہ صحت نے قبل از اہل دوا کا درجہ نہیں دیا تھا جبکہ بنگلا دیش اور اردن جیسے پڑوسی ممالک کی بہت سی کمپنیوں کی دواﺅں کو اس فہرست میں شامل کیا گیا ہےتاہم اہم پاکستان بھی اس میں شامل ہوگیا ہے۔
گیٹز فارما نے موکسی فلوکساسین کی اہلیت سے متعلق ڈوزیئر 2برس قبل عالمی ادارہ صحت کے پاس جمع کرایا تھاجس کے تفصیلی معائنے کے بعد عالمی ادارہ صحت کی ٹیم نے اگست 2017 میں آگاہ کیا گیا تھا، جب کہ گزشتہ ہفتے اسے قبل از اہل کا درجہ دے دیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں