سوربون یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کینسر جیسا جان لیوا مرض اب دنیا میں بہت زیادہ اموات کا باعث بن رہا ہے جس کی وجہ تیار غذائیں، میٹھے سریلز اور سافٹ ڈرنکس ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پراسیس شدہ یا جنک فوڈ کینسر کا خطرہ بڑھاتے ہیں خصوصاً درمیانی عمر کی خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کیمیکلز کے ساتھ پیک کی جانے والی غذائیں گھر میں بننے والے کھانوں جیسی نہیں ہوتیں اور لوگ انہیں جتنا زیادہ کھائیں گے، ان میں کسی بھی قسم کے کینسر کا خطرہ اتنا ہی بڑھ جائے گا۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اس کی ممکنہ وجہ ایسی غذاﺅں یعنی گوشت، میٹھے اور چپس وغیرہ میں چربی، نمک اور چینی کی بہت زیادہ موجودگی ہے، جبکہ ان میں وٹامنز اور فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے جو امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں الٹرا پراسیس غذاﺅں اور کینسر کے خطرے کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
محققین نے مزید بتایا کہ ایسی غذائیں کھانے کے عادی افراد میں اگلے پانچ برسوں کے دوران کسی بھی قسم کے کینسر کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ درمیانی عمر کی خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ 38 فیصد تک جبکہ جوان خواتین میں 27 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران محققین نے تین ہزار سے زائد غذائی مصنوعات کا جائزہ لیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ میٹھے مشروبات پراسیس غذاﺅں کی سب سے عام قسم ہے جو کہ ناشتے کے لیے کمپنیوں کا دلیہ دوسرے نمبر پر رہا۔
744