کارنامہ یا ایک نئی جنگ کی شروعات 718

کارپوریٹ مافیا بمقابلہ جسٹن ٹروڈو

ٹورنٹو میں کارپوریٹ مافیا جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے لئے بالعموم اور وہاں رہنے والے ایشیئن باشندوں کے لئے بالخصوص مشکلات میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ حکومت کا ملازم پیشہ افراد کے اجرت میں فی گھنٹہ 3 ڈالر اضافہ کرنے کی دیر تھی کہ مہنگائی کا جن بوتل سے باہر نکل آیا۔ اپارٹمنٹ اور مکانوں کے کرائے اور پارکنگ سمیت ہر شے کی قیمتوں میں دس سے 20 فیصد کا اضافہ کردیا گیا۔ تین ڈالر کے اضافے کے بعد ملازم پیشہ افراد کی تنخواہ اتنی نہیں بڑھتی جتنی کہ مہنگائی بڑھ گئی۔ دونوں کے تناسب میں غیر معمولی فرق نے ملازم پیشہ افراد کی کمر توڑ دی۔ یہ سب کیا ہے؟ یہ لمحہ فکریہ ہے۔ ایشیائی عوام سے زیادہ خود حکومت وقت کے لئے۔ یہ ایک کڑا امتحان ہے۔ ایک چیلنج ہے جو کسی اور نے نہیں کارپوریٹ مافیا نے جسٹن ٹروڈو کو دیا ہے۔ انہیں ملازم پیشہ افراد کے اجرت میں اضافے کی سزا دی جارہی ہے۔ اس انتقامی کارروائی سے حکومت سے زیادہ وہ لوگ پریشان ہیں جو ٹورنٹو میں رہتے ہیں جن کی تعدد میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ کارپوریٹ مافیا کو اس بات کا ڈر ہے جس طرح سے لندن کا میئر ایک پاکستانی نژاد اور کینیڈا کا وزیر دفاع ایک انڈین نژاد سکھ بن گیا ہے اس طرح سے ایشیئن ترقی کرتے کرتے کہیں اونٹآریو کے پریمیئر یا پھر میئر نہ بن جائیں۔ اس لیے معاشی اور مہنگائی کے ذریعے ان پر ٹورنٹو اور کینیڈا کی زمین اس طرح سے تنگ کی جارہی ہے کہ ان کے پاس یہاں سے کوچ کرنے کے اور کوئی چارہ ہی نہ رہے۔ کارپوریٹ مافیا جن کی نمائندگی کنزرویٹو پارٹی کے مسٹر ہارپر کررہے ہیں جو پہلے ہی اس سوچ کو خود اپنے دور میں حکومتی پالیسی کے ذریعے تو پروان چڑھاتے رہے ہیں انہیں اس بات کا بھی ادراک ہے کہ ٹورنٹو میں رہنے والے ایشیائی باشندوں خاص طور سے مسلمانوں کا ایک بہت بڑا ووٹ بینک جسٹن ٹروڈو کی پارٹی کا ہے اس لیے وہ انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ان کی مشکلات میں اضافہ کررہے ہیں۔ حکومت کے جانب سے اجرت میں اضافے کے بعد کارپوریٹ مافیا نے حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے بلا کسی جواز کے ہزاروں کی تعداد میں ایشیائی ملازمین کو ملازمتوں سے نکال دیا جو ایمپلائئمنٹ انشورنس کی شکل میں حکومت وقت پر ایک طرح سے بوجھ بنتے جارہے ہیں جس سے خود حکومت کی مشکلوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ملازمت سے فارغ ہونے والوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ایک غیر یقینی کی سی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ حکومت کو اس کا ادراک نہیں ہو گا۔ یقیناً ان کے علم میں ہو گا اور وہ اس کا کوئی ٹھوس حل تلاش کرنے کے لیے اقدامات بھی کررہے ہوں گے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس موقع پر سخت ترین فیصلے کریں۔ بالکل اسی طرح کے فیصلے جس طرح سے ٹورنٹو میں پراپرٹی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی روک تھام کے لئے کیے تھے۔ حکومت کو اس مصنوعی اور خود ساختہ مہنگائی اور بلاجواز لوگوں کو ملازمتوں سے نکالنے کے لئے سخت اقدامات کرنا ہوں گے۔ بصورت دیگر اس پیدا کردہ بحران سے حکومت اور ایشیائی عوام کا نکلنا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہو جائے گا۔ جسٹن ٹروڈو کو چاہئے کہ وہ اس بحران کا حل نکالنے کے لئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائے اور جو ساری صورتحال کا ہر پہلو سے جائزہ لیں اور جو کوئی بھی اس کا ذمہ دار ہو اس کے خلاف ملک کے مروجہ قانون کے تحت کارروائی کرے جب کہ ان عناصر کے خلاف بھی قانونی کارروائی کریں جو کینیڈا میں مذہبی اور لسانی بنیادوں پر نفرت پھیلا رہے ہیں کیونکہ کارپوریٹ مافیا کے اس موجودہ بحران میں اس طرح کے عناصر بھی شامل ہیں جو کینیڈین اور نان کینیڈین کے درمیان خلیج بڑھا رہے ہیں وہ ڈسکریمنیشن یعنی دوسروں میں تفریق کرنے کا سنگین جرم کررہے ہیں۔ جسٹن ٹروڈو جو کینیڈا کے ایک عوامی وزیر اعظم ہیں انہیں چاہئے کہ وہ دوبارہ سے عوام میں آئیں اور خاص طور سے ٹورنٹو ضرور آئیں اور عوام کے پاس جائیں ان کی مشکلات معلوم کریں تو انہیں اندازہ ہوگا کہ ٹورنٹو کا ہر تیسرا ایشیائی باشندہ بے روزگار ہوگیا ہ ے۔ جسٹن ٹروڈو کو اس بات کا بھی اندازہ ہونا چاہئے کہ کارپوریٹ مافیا دراصل ہارپر کی کنزرویٹو پارٹی کی شکل میں ان ایشیائی ووٹرز سے انتقام لے رہی ہے جنہوں نے جسٹن ٹروڈو اور ان کی پارٹی کو بھاری ووٹ دے کر کامیاب کروایا تھا اب انہیں اس لیے بھی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ آنے والے انتخابات میں وہ دوبارہ اس طرح کی غلطی نہ کریں یہ وہ زمینی حقائق ہیں جس کا شاید جسٹن ٹروڈو اور ان کی پارٹی کو ادراک نہیں اس لیے میں جسٹن ٹروڈو کو مشورہ دے رہا ہوں کہ وہ اس سلسلے میں ذاتی طور پر دلچسپی لیں اور خود کو اور عوام کو اس بحران سے نکالیں کیونکہ اس موجودہ صورتحال اور اس کے نتائج آنے والے انتخابات پر اثر انداز ہوں گے۔ اس لیے اس معاملے کو اتنا آسان اور سادہ نہ لیا جائے۔ یہ صورتحال گیم چینجر ثابت ہو گی۔ دونوں سیاسی جماعتیں انہیں اپنے اپنے مقاصد کے لئے استعمال کر سکیں گی اس وجہ سے جسٹن ٹروڈو اس میں خود دلچسپی لیں اور اس بحران کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس میں خود کینیڈا کی بہتری اور جسٹن ٹروڈو کی اپنی پارٹی کی بقاءاور کامیابی مضمر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں