کراچی میں بدترین طوفانی بارش نے پورا شہرڈبودیا 434

کراچی میں بدترین طوفانی بارش نے پورا شہرڈبودیا

کراچی: شہرقائد میں بد ترین طوفانی بارش نے تباہی مچادی جس کے باعث بیشتر علاقوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔
نیوزکے مطابق کراچی میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی جس کے باعث نظام زندگی مکمل طورپردرہم برہم ہوگیا۔ شہرمیں متعدد سڑکیں اورشاہراہیں ایک بار پھر تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کراچی میں جن علاقوں میں موسلا دھاربارش جاری ہے ان میں گلشن اقبال، حسن اسکوائر، نیپا چورنگی ، یونیورسٹی روڈ، طارق روڈ ، پی ای سی ایچ ایس ، شہید ملت روڈ ، شارع فیصل ، بلوچ کالونی ، دھوراجی کالونی ، کارساز، ملیر ، ایئر پورٹ ، ماڈل کالونی ، صفورا گوٹھ ، ڈیفنس ، کلفٹن ، کورنگی، نارتھ کراچی ، نارتھ ناظم آباد ، ناظم آباد ، گولیمار، ایم اے جناح روڈ، نمائش، جیل چورنگی ، گلستان جوہر، واٹر پمپ ، سہراب گوٹھ ، سپرہائی وے بھی شامل ہے۔
وزیراعظم کا گورنرسندھ کوفون
وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کوفون کیا اورصوبہ میں حالیہ بارشوں پرتشویش کا اظہارکیا۔ وزیراعظم نے گورنر سندھ کو ریلیف کی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو اس مشکل گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے، پانی میں پھنسے لوگوں کو کھانا پہنچایا جائے اورلوگوں کی محفوظ مقامات پر جلد منتقلی کا انتظام بھی کیا جائے۔
بجلی غائب
شہر میں بارش کے بعد بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور بارش کی وجہ سے 5 گھنٹے سے شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا ہے جب کہ کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔
محکمہ موسمیات
چیف میٹرولوجسٹ کراچی سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ ہوا کے کم دباو¿ کا ٹرف بحیرہ عرب اورجنوبی سندھ پر تاحال موجود ہے، بلوچستان سے بھی ایک ٹرف مغرب کی جانب سے داخل ہورہا ہے، ٹرف کے زیر اثر کراچی میں بادل برس رہے ہیں۔
رینجرزخوارک کی فراہمی میں مصروف عمل
سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ شہری مدد کے لیے 1101 ہیلپ لائن یا 9001111-0347 پر بذریعہ واٹس ایپ رابطہ کریں۔ سندھ رینجرزکی جانب سے ریلیف اور ریسکیو آپریشن جاری ہے جب کہ رینجرز متاثرہ علاقوں میں خوراک کی فراہمی کے لیے این جی اوز کے ساتھ تعاون کررہی ہے۔
بارش کے اعداد و شمارجاری
محکمہ موسمیات نے آج ہونے والی بارش کے اعداد وشمار جاری کردیئے جس کے مطابق سب سے زیادہ فیصل بیس پر130 ملی میٹر، ناظم میں 105 ملی میٹر، پی اے ایف مسرور بیس 98.5 ملی میٹر، کیماڑی مین 82.5 ملی میٹر، نارتھ کراچی میں 80.2 ملی میٹر بارش ، جناح ٹرمینل 80.2 میں ملی میٹر ، لانڈھی 74.3 میں ملی میٹر بارش، سرجانی ٹاون میں 73 ملی میٹر، سعدی ٹاون میں 72 ملی میٹر، یونیورسٹی روڑ پر 67.4 ملی میٹر جب کہ گلشن حدید میں 30 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
خراب موسم کے باعث پروازوں کا رخ موڑدیا گیا
ایئرپورٹ حکام کے مطابق کراچی میں خراب موسم کے باعث اسلام آباد اورلاہورسے آنے والی پروازوں کونواب شاہ بھیجا جارہا ہے۔
90 سالہ تاریخ کی بدترین مون سون بارشیں
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز تک سندھ نے اپنی 90 سالہ تاریخ کی بدترین مون سون بارشیں دیکھی ہیں، آج بھی سپرمون سون کی تیز ترین بارشیں شدت سے سیلابی ریلوں کے ساتھ جاری ہیں، ان لوگوں کو اپنی دعاو¿ں میں یاد رکھیں جو غیرمعمولی اورریکارڈ قدرتی آفت میں شہریوں کی مدد کررہے ہیں۔
ایدھی کنٹرول روم سروس متاثر
ترجمان ایدھی فاو¿نڈیشن کے مطابق ایدھی کنٹرول روم کی ہیلپ لائن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہوگئی ہے لیکن ایدھی کی کشتیاں اب بھی خدمات سر انجام دینے میں مصروف عمل ہیں تاہم بارش کے پانی کی وجہ سے ایدھی کنٹرول روم میں پانی بھر گیا۔
حب ڈیم 13 سال بعد مکمل بھر گیا
حب ڈیم میں سطح آب 13 سال بعد ساڑھے 338 فٹ کا نشان عبورکرگئی ہے جب کہ آج کسی بھی وقت ڈیم سے اضافی پانی کا اخراج شروع ہوسکتا ہے۔ صورتحال کے پیش نظرحب ڈیم کے نیچے کی آبادیوں سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انخلا کرایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ مون سون سسٹم کے تحت شہرقائد میں جاری اگست کے مہینے میں حالیہ بارشوں کے باعث بارشوں کا سابقہ 89 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں