کورونا وائرس کی نئی لہر: کرسمس کی شاپنگ اور خوشیاں ماند پڑ گئیں 415

کورونا وائرس کی نئی لہر: کرسمس کی شاپنگ اور خوشیاں ماند پڑ گئیں

ٹورانٹو/شکاگو (پاکستان ٹائمز) سال 2020ءکے اوائل میں شروع ہونے والا کورونا وائرس پورا سال نگل گیا اور اطلاعات ہیں کہ کچھ ادویات کی کمپنیاں دسمبر میں ویکسین کی فراہمی کا عندیہ دے رہی ہیں ان کا کہنا ہے کہ مئی 2021ءتک حالات پر قابو پا لیا جائے گا مگر کورونا وائرس جس نے اپنے ابتدائی دنوں میں 60 سال سے زائد عمر کے سینکڑوں افراد کو نگل لیا تھا، اپنے دوسرے حملہ میں مزید خوفناک نظر آرہا ہے۔ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے، یہی وجہ ہے کہ کرسمس کے موقع پر بھی بازاروں میں ویرانی ہے۔ ایسے شاپنگ مال جہاں تل دھرنے کی جگہ نہ ہوتی تھی اور پارکنگ ڈھونڈنا ایک جوئے شیر لانے کے مترادف تھا، خالی پڑے ہیں اور سال 2020ءکا کرسمس بھی کورونا کی بھینٹ چڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ دنیا بھر میں دوبارہ لاک ڈاﺅن ہو چکا ہے۔ لوگوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی جارہی ہے۔ عام تاثر یہ بھی ہے کہ موجودہ وائرس نئی طرز کا ہے اور اس نے بچوں اور نوجوانوں کو بھی نشانہ بنایا ہوا ہے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئندہ سال جون 2021ءتک حالات پر قابو پا لیا جائے گا مگر دنیا بھر میں ایک بہت بڑا طبقہ ویکسین کے بارے میں کنفیوژن کا شکار ہے۔ یوں ویکسین کے آنے کے بعد بھی صورتحال بہتر ہوتی دکھائی نہیں دیتی اور یوں دنیا بھر میں وہ لوگ جو کورونا سے بچ بھی گئے تو بھوک ان کا مقدر بنے گی۔ یہ عذاب کب ٹلے گا، کوئی نہیں جانتا؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں