اوٹاوا: کینیڈا میں اسلاموفوبیا کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا۔ کار ڈرائیور نے مسلمان ماں بیٹی کو ٹکر مار کر کچلنے کی کوشش کی۔
ناکامی پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گیا۔
سی بی سی نیوز کے مطابق ہیملٹن پولیس کا کہنا ہے کہ 62 سالہ خاتون اور اس کی 26 سالہ بیٹی صبح ساڑھے 9 بجے کے قریب اینکسٹر میڈو لینڈز کے علاقے میں ایک پارکنگ سے گزر رہی تھیں کہ ایک گاڑی پارکنگ سے نکلی اور ان کو گاڑی سے کچلنے کی کوشش کی،
ناکامی پر کار ڈرائیور نے ماں بیٹی کو سنگین دھمکیاں دیں اور مسلم کمیونٹی کے خلاف نازیبا الفاظ بھی استعمال کئے۔ خاتون اور اس کی بیٹی نے بھاگ کر سڑک کنارے جھاڑیوں میں چھپ کر اپنی جانیں بچائیں۔
گاڑی ڈرائیور نے ان کو تلاش کیا اور ملنے پر ان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا ہوا فرار ہو گیا۔ ایک خاتون مدد کے لئے چلاتے ہوئے بھاگنے لگی جس پر لوگوں نے مداخلت کرکے ان کو بچایا۔
کینیڈا کے مسلمانوں کی قومی کونسل (این سی سی ایم) نے سی بی سی نیوز کو ایک بیان میں کہا کہ وہ اس واقعے پر بہت غمزدہ ہیں اور ان خواتین نے حجاب پہن رکھا تھا۔
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ”میں ہملٹن میں مسلم خواتین پر اسلاموفوبیا حملے کی خبروں سے سخت پریشان ہوں، میں اس پُرتشدد، نفرت انگیز اور مکروہ سلوک کی پُرزور مذمت کرتا ہوں“۔
اپنے ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے کہا کہ ”اس طرح کے حملوں کی ہمارے ملک میں یا ہماری کسی بھی برادری میں کوئی جگہ نہیں،
ہم مل کر کھڑے رہیں گے اور ان حملوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
ہیملٹن پولیس نے واقعہ میں ملوث 40 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس کا خیال ہے کہ یہ تعصب پر مبنی جرم تھا۔