Notice: Undefined index: geoplugin_countryName in /home/pakistantimes/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
11

افغانستان سے بزدلانہ حملے ناکام، عارضی جنگ بندی

راولپنڈی (فرنٹ ڈیسک) پاک فوج نے افغانستان کی جانب سے چن ، کرم، ڑوب ، نوشکی مہمند اور دیگر سرحدی علاقوں میں کی جانیوالی منظم جارحیت کا بھر پور اور موثر جواب دے کر دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیئے۔ پاک فوج کی جانب سے افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے بزدلانہ حملوں کو ناکام بنانے کے بعد افغان طالبان کی جانب سے جنگ بندی اور فائر بندی کی درخواست کر دی کی گئی جس پر پاکستان نے اگلے 48 گھنٹوں کیلئے سیز فائر کا فیصلہ کر لیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مختلف علاقوں میں کی گئی تازہ جوابی کارروائیوں میں 50 دہشتگرد ہلاک ہو گئے جبکہ ابتک 200 سے زائد دہشتگرد جہنم واصل اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں اور 21 سے زائد سرحدی پوسٹیں ، اسلحہ پو اورتربیتی کیمپ تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے دیہاتیوں اور معصوم افراد کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے سپن بولدک چمن سیکٹر میں علی الصبح تین مختلف مقامات پر حملے کئے گئے۔ تاہم پاک فوج کی فوری اور موثر جوابی کارروائی نے دہشتگردوں کو پسپائی پر مجبور کر دیا، جبکہ 15 سے 20 دہشتگرد ہلاک کر دیئے گئے۔ پاک فوج کی جانب سے جوابی کارروائی میں شدت کے بعد افغان طالبان نے جنگ بندی کی درخواست کر دی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان طالبان نے اپنی جانب سے پاک افغان دوستی گیٹ کو تباہ کر کے پاکستان پر الزام ڈالنے کی ناکام کوشش کی ، جسے ویڈ یوشواہد کے ذریعے بے نقاب کر دیا گیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاکستانی جانب کا گیٹ مکمل طور پر سلامت ہے۔ کرم سیکٹر میں افغان طالبان اور خوارج کی جانب سے گزشتہ رات کئے گئے حملے کو بھی نا کام بنادیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 8 پوسٹیں مکمل تباہ 6 ٹینک بمعہ عملہ ناکارہ، متعدد دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ امریکی ساختہ اسلحہ بھی قبضے میں لے لیا گیا، اس وقت کرم سیکٹر میں مکمل خاموشی ہے لیکن خفیہ اطلاعات کے مطابق افغان طالبان اور خوارج کے عناصر دوبارہ منتظم ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نوشکی سیکٹر میں پاک فوج نے بھر پور جوابی کارروائی کرتے ہوئے افغان سرحد کے اندر تین کلو میٹر تک پیش قدمی کی اور غزنالی پوسٹ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق طالبان افواج اسلحہ چھوڑ کر فرار ہو گئیں، اور پاکستانی افواج نے غزالی پوسٹ پر قومی پرچم لہرا دیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی افواج نے افغان صوبہ قندھار اور کابل میں اہم دہشتگردی کے مراکز پر پر یسیون سٹرائیکس کئے۔ قندھار میں طالبان بٹالین نمبر چار، بٹالین نمبر 8 بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا گیا جبکہ کابل میں فتنہ الہندستان کے مرکزی لیڈرشپ سینٹ کو ہدف بنایا گیا۔ تمام کارروائیاں شہری آبادی سے دور علاقوں میں کی گئیں تا کہ عام شہری محفوظ رہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے ڑوب مہمند اور مالی وزیرستان میں بھی موثر کارروائیاں کیں۔ مہمند میں ترکمان زئی کے مقام پر دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا گیا 30 سے زائد خوارج دہشتگرد ہلاک کئے گئے یہ دراندازی افغان طالبان کی جانب سے پاک فوج کی کارروائیوں کا بدلہ لینے کی ناکام کوشش تھی۔ افغان طالبان کی جانب سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی ویڈیوز میں روسی ساختہ 7-55 ٹینک کو پاک فوج کا ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ٹینک افغان طالبان کے زیر استعمال ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کے کسی ٹینک یا چوکی پر قبضے کی خبریں سراسر من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج ملکی سرحدوں، خود مختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہرممکن اقدام اٹھانے کو تیار ہے۔ کسی بھی بیرونی جارحیت کا منہ توڑ ، شدید اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی حکومت اور افغان طالبان رجیم کے درمیان طالبان کی درخواست پر باہمی رضامندی سے بدھ کی شام 6 بجے سے اگلے 48 گھنٹوں کیلئے عارضی طور پر جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ نے بتایا کہ اس دوران دونوں اطراف تعمیری بات چیت کے ذریعے اس پیچیدہ مگر قابل حل مسئلے کا مثبت حل تلاش کرنے کی مخلصانہ کوشش کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں