Notice: Undefined index: geoplugin_countryName in /home/pakistantimes/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
بال جسٹس فائز عیسیٰ کے کورٹ میں 171

اونٹ رے اونٹ، تیری کونسی کل سیدھی

پاکستان نہایت تیزی کے ساتھ انارکی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے نظریہ ضرورت کو دفن کرنے کی کوشش کی ہے جس کے نتیجہ میں آئندہ بننے والے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تاریخی اور ایک ایسی سنگین غلطی کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں ان سیاستدانوں کے ساتھ جا کر بیٹھ گئے جو اس وقت عوام کے نشانے پر ہیں۔ عمران خان کے مخالفین مانیں یا نہ مانیں، یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ عمران خان نے ملک کی بدمعاشیہ کے چہرے سے نقاب اتار کر رکھ دی ہے۔ آج فوج کے چند اعلیٰ افسران، بیورو کریسی کے خوشامدی اور سپریم کورٹ میں بیٹھی کالی بھیڑیں سب کے سب نقابیں اتار کر اپنی اصلی شکل میں عوام کے سامنے ہیں۔ آج پاکستان میں جس جنگ کا آغاز ہو چکا ہے وہ ملک کی بقاءکے لئے آخری جنگ ثابت ہوگی۔
اگر یہ جنگ چیف جسٹس جیت گئے تو پھر پاکستان میں بڑے بڑے انقلاب آنے والے وقت میں رونما ہوں گے۔ عمران خان اقتدار میں آ بھی گئے تو اُن پر بڑا امتحان ہوگا۔ اب حکومت میں جو بھی آیا، اسے عوام کی داد رسی کرنا ہو گی وگرنہ اب عوام کسی بھی صورت میں کوئی زیادتی برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ شاید پاکستان میں تبدیلی اب ناگزیر ہو چکی ہے۔ اگر عمران خان کی حکومت کو برطرف نہ کیا جاتا تو شاید اپنی مدت حکومت پوری ہونے کے بعد عمران خان ایک طوفان بن کر سامنے آنے کی پوزیشن میں نہ رہتے مگر آج عمران خان کی برطرفی نے انہیں ملک کا سب سے زیادہ پاپولر لیڈر بنا دیا ہے اور ان کی یہی مقبولیت حکومت اور فوج کے جنرلز کی نیندیں اڑا چکی ہے۔ نہ حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل ہے اور نہ ہی فوج چاہتے ہوئے بھی حکومت کو سپورٹ کر پا رہی ہے۔ اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ اگر فوج نے حکومت کی مزید سپورٹ جاری رکھی تو عوام اور فوج آمنے سامنے ہوں گے۔ ایسی صورت میں فوج عوام پر گولی نہیں چلائے گی اور یہی خدشہ ہمارے آج کے فوجی جنرلز کو ہے۔ عوام میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے اور اس وکلاءتحریک میں اگر عوام بھی شامل ہو گئے تو پھر حکومت کا گھر جانا ٹہر جائے گا۔ حکومت مختلف حیلوں بہانوں سے معاملات کو طول دینے کی کوشش کررہی ہے مگر لگتا یوں ہے کہ حکومت کے پاس کوئی آپشن موجود نہیں اور فیصلوں میں تاخیر کی صورت میں سپریم کورٹ سے کسی بھی وقت کوئی سخت فیصلہ متوقع ہے۔ آج کے پاکستان میں کچھ سیدھا دکھائی نہیں دے رہا، سب کچھ دھندلا گیا ہے اور ملک تیزی سے انارکی کی جانب بڑھ رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں