کراچی (پاکستان ٹائمز) مصدقہ اطلاعات کے مطابق سمندری طوفان بیپرجوائے آج کسی وقت شہر قائد کے ساحل سے ٹکرائے گا تاہم طوفان کا رُخ ساحلی علاقوں کی جانب ہونے کے باعث امکان ہے کہ کراچی کا ساحل محفوظ رہے تاہم 73 ہزار سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ طوفان کے ساحل سے ٹکرانے کے وقت ہواﺅں کی رفتار 100 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے جس کے باعث الیکٹرک پولز گر سکتے ہیں اور بجلی کے منقطع ہونے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ بدین اور ٹھٹھہ میں ساحلی علاقوں میں تیز ہواﺅں کے باعث بجلی کی ہائی ٹرانسمیشن لائنز گرچکی ہیں اور بجلی کا شدید فقدان ہے۔ ہاکس بے میں سمندر کا پانی سڑکوں پر آگیا ہے۔ کراچی سے منوڑہ کا زمینی راستہ بند ہو چکا ہے۔ ابراہیم حیدری کے علاقے میں پانی داخل ہو چکا ہے، کراچی ائیر پورٹ پر چھوٹے طیاروں کا فلائیٹ آپریشن بند کردیا گیا ہے۔ ڈی ایچ اے کی انتظامیہ نے ساحل سمندر کے قریب مقیم رہائش پذیر افراد کو گھر خالی کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ کراچی میں موسلادھار بارش سے بھی شدید نقصانات کا خدشہ ہے۔ کراچی کی جانب بڑھنے والے طوفان نے اپنا رُخ تو موڑ لیا ہے لیکن شدید بارش کے سبب شہر میں فلڈنگ کا شدید خطرہ ہے۔
