اسلام آباد (فرنٹ ڈیسک) صدر مملکت آصف زرداری سے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایوانِ صدر میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وفاقی وزرا برائے دفاع خواجہ محمد آصف، منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال، قانون و انصاف اعظم نذیر تار ، وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی وعوامی امور راناثنا اللہ خان بھی موجود تھے۔ ایوان صدر کے میڈیا ونگ کے مطابق ملاقات میں ملک کی سیاسی ، معاشی اور سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملک میں امن و امان کی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیر اعظم نے معیشت کی بہتری کے لئے حکومتی اقدامات سے صدر مملکت کو آگاہ کیا۔ دونوں رہنماو¿ں نے ملکی استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم سے انڈونیشیا کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) سیافری سمسودین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان گہرے تاریخی، برادرانہ اور دوستانہ دوطرفہ تعلقات پر گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان مشترکہ ثقافت، مذہب اور تاریخی رشتوں پر مبنی دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں اور دونوں ممالک بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے پاکستان کے انڈونیشیا کے ساتھ اقتصادی و تزویراتی تعلقات اور تجارت، دفاع اور دفاعی پیداوار کے شعبوں سمیت تمام شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت جاری اقدامات کا بھی جائزہ لیا اور دونوں رہنماو¿ں نے اس معاہدے کے نفاذ کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ مزید برآں وزیر اعظم کے زیر صدارت ملک بھر میں دانش سکولز اور اسلام آباد میں دانش یونیورسٹی کی تعمیر کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ دانش سکولز میں اساتذہ کو بہترین پیکیج فراہم کیا جائے ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں دانش سکولز کی تعمیر پر کام کو تیز کیا جائے، دانش سکولز یونیورسٹی میں عالمی معیار کے جدید علوم کی تعلیم پر توجہ مرکوز کی جائے۔ انہوں نے کہا پورے ملک میں دانش سکولز کے قیام سے ہزاروں بچے مستفید ہوں گے۔
