Notice: Undefined index: geoplugin_countryName in /home/pakistantimes/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
ایکسٹینشن اور سیاسی بحران 217

عمران خان مشکل میں!

عمران خان مشکل میں!میں بھی پاکستان ہوں، تم بھی پاکستان ہو، جی ہاں قارئیں، آج وطن عزیز خود برائے نام اپنوں کے ہاھوں انتہائی مشکل میں آگیا ہے اور ہر گزرتا دن اس کے مشکلوں اور خاص طور سے اس کی سلامتی میں نقصان کا ہی باعث بن رہا ہے، جس طرح کی حکومت اس وقت ملک پر مسلط کروائی گئی ہے ان کا ایک ایک دن ان کا ایک ایک قدم ایک ایک آرڈر اس ملک پر بالخصوص اس ملک کے عوام پر بالعموم بھاری گزر رہا ہے۔ پنجاب کے ضمنی الیکشن کے نتائج نے ملک کے باگ ڈور کرنے والوں اور خاص طور سے پالیسی میکروں پر یہ واضح کردیا ہے کہ ملک کی عوام کیا سوچ رہی ہے؟ ملک کی عوام یکسر بدل چکی ہے اور انہیں ابھی زمینی حقائق سے ہٹ کر روایتی طور طریقوں سے کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ پنجاب کے اس ضمنی الیکشن میں ہر کسی نے جس حد تک طاقت و صلاحیت تھی اس کی کوشش کی۔ مسلم لیگ نون کو کامیاب کروانے کی۔ مگر اس کے باوجود ان کی سازشیں عوامی یلغار و انسانوں کے سیلاب کا مقابلہ نہ کرسکی اور انہیں منہ کی کھانا پڑی اور یہ نتائج ملک کی سلامتی کے اداروں اور پالیسی میکروں کے لئے نوشتہ دیوار ہے جسے انہیں پڑھنے کی ضرورت ہے مگر طاقت کے نشے میں چور وہ قوتیں کسی بھی حال میں اپنی شکست تسلیم کرنے کو تیار نہیں اور وہ ہر حال میں پنجاب کی حکومت مسلم لیگ نون کے پاس ہی رکھیں گے اس کے لئے چاہے انہیں کچھ بھی کیوں نہ کرنا پڑے، ایک بار پھر اراکین اسمبلی کے اغواءاور ان کے خرید و فروخت کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی اور عمران خان کو دیوار سے لگانے کا عمل شروع کردیا جائے گا جس کی فرمائش اب تو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی کرلی ہے۔ آخر انہیں اس فیصلے میں کیا دلچسپی ہے؟ اور انہیں کس طرح سے ایک محفوظ شدہ فیصلے کا پہلے سے علم ہے جس کی وجہ سے وہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے ذریعے اپنے سب سے بڑے مخالف عمران خان کو دیوار سے لگانا چاہتے ہیں۔ کیا یہ صرف شہباز شریف کی خواہش ہے یا ان کے اتحادیوں کے علاوہ انہیں متحد کرنے والوں کی بھی یہ ہی خواہش ہے کہ عمران خان کو اب راستے سے ہٹا لینا چاہئے ورنہ وہ ملکی عوام کو سری لنکا کے عوام کی طرح سے بڑے بڑے گھروں پر حملہ کروانے کے لئے ذہنی طور پر تیار کردے گا اور اس کے بعد ان کے پاس کچھ بھی نہیں بچے گا۔ اس وقت پاکستان میں سارے کے سارے اقدامات جمہوریت قانون اور آئین سے ہٹ کر کئے جارہے ہیں۔ چوروں اور ڈاکوﺅں کے ایک ٹولے نے پالیسی میکروں کی ایماءپر ملک کو اور ان کے اداروں کو یرغمال بنا لیا ہے اور وہ ملک کے سلامتی و استحکام سے اس وقت کھلواڑ کررہے ہیں۔ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے خود عوامی رائے اور ان کی خواہشات کو ملیا میٹ کررہے ہیں لیکن کیا ایسا کرکے وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہو جائیں گے، بالکل بھی نہیں کیونکہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور اب پاکستان کی سوئی ہوئی عوام کو عمران خان نے جگا دیا ہے۔ ملکی عوام دوست اور دشمنوں کو جان چکی ہے جس کا زندہ ثبوت پنجاب کے موجودہ ضمی الیکشن اور اس کے نتائج ہیں، کس طرح سے ملکی عوام نے عمران خان کے بیانیے کو قومی سلامتی کمیٹی کے سازش نہیں مداخلت کی تکرار کے علاوہ الیکشن سے چند روز قبل آنے والے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر فوقیت دی اور ان دونوں بیانیوں اور جھوٹ کو مسترد کردیا۔
یہ لمحہ فکریہ ہے پالیسی میکرز کے لئے کہ وہ غلطی پر ہیں ان کے اندازے ان کے فیصلے ان کی تجاویز سب کے سب غلط ثابت ہوئے اور وہ اب عوام پر اپنے فیصلے اپنی سوچ مزید مسلط نہیں کر سکیں گے، عوام کو اپنی طاقت اور اپنی اہمیت اپنی خود داری اور قومی غیرت کا احساس ہو گیا کہ وہ نہ تو غیروں کے غلام ہیں اور نہ ہی اپنوں کے۔ وہ اپنا فیصلہ اب اپنے اتحاد، یکجہتی اور اپنے ووٹوں سے ہی کریں گے جس کا پہلا مظاہرہ وہ 17 جولائی کے ضمنی انتخابات میں کر چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں