Notice: Undefined index: geoplugin_countryName in /home/pakistantimes/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
بال جسٹس فائز عیسیٰ کے کورٹ میں 150

عمران خان گرداب میں

عمران خان جن کا جادو پاکستان میں سر چڑھ کر بولتا رہا، اپنے ہی کئی ایک بیانات کے باعث مشکلات سے دوچار ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ پاکستان کی سیاست میں پاکستانی فوج کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ روز اول سے فوج نے پاکستانی سیاست میں فیصلہ حرف آخر کے طور پر رکھا ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب کبھی فوج کے اپنے تراشے ہوئے بتوں نے فوج کے خلاف بولنا یا اقدامات کرنا شروع کئے تو چشم زدن میں انہیں یا تو گھر بھجوا دیا گیا یا پھر وہاں جہاں صرف قیامت میں ہی لوگ اٹھائے جائیں گے۔ ہمارے سامنے تازہ مثال عمران خان کی ہے جو عوام کی آنکھوں کا تارا بنے، جنہوں نے کرکٹ کے میدان میں اپنے جوہر دکھائے، پھر شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی بنائی، یوں صحت اور تعلیم جو کہ پاکستان کے بنیادی مسائل میں اہم ترین مسئلہ ہیں پر کام کرنے کے بعد بہت خوبصورت انداز میں لوگوں کے گھروں اور دلوں میں داخل ہو گئے مگر اس حقیقت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ جنہیں وہ آج چور اور لٹیرے کہہ رہے ہیں انہی سے ماضی میں عمران خان فوائد بھی حاصل کرتے رہے۔ یہ بات بھی ریکارڈ پر موجود ہے کہ نواز شریف نے ہمیشہ انہیں گلے لگایا اور عزت سے سرفراز کیا۔
ان کے پروجیکٹس کے لئے نہ صرف عطیات دیئے بلکہ زمین بھی مہیا کی۔ مگر جب نواز شریف نے فوجی جنرلوں کو للکارا تو فوج کے پاس نواز شریف کو سبق دینے کے لئے عمران خان کے سوا کوئی بھی نہیں تھا یوں عمران خان کی محبت کو سیاسی محبت میں تبدیل کرنے کا پروجیکٹ شروع کیا گیا۔ فوج نے ایک ایسا بیانیہ تشکیل دیا جس کے ذریعہ ماضی کے تمام سیاستدانوں کو برا بھلا کہنے کا ٹھیکہ عمران خان کو دے دیا گیا اور یوں توپوں کا رُخ فوجی جنرلوں نے نہایت ہوشیاری سے آصف علی زرداری اور نواز شریف کی جانب کردیا۔ یقیناً اس بات میں کوئی مبالغہ نہیں کہ چور بازاری ہوئی مگر یہ کہنا کہ صرف وہی چور ہیں جنہیں عمران خان نے چور کہا یا پھر وہ بھی چور ہیں جو اصل میں چوروں کے سردار ہیں یعنی ہمارے فوجی جنرلز۔۔۔
یوں کامیابی سے عمران خان کے بیانیہ کے ذریعہ مکمل سیاست میں جوار بھاٹہ پیدا کردیا گیا مگر جلد ہی فوج کو اندازہ ہو گیا کہ عمران خان کو لا کر سنگین غلطی ہو گئی اور پھر فوجی جنرلز کی اس غلطی کا خمیازہ بھی آج عوام بھگت رہی ہے۔ یقیناً فوج کے جنرلز کی غلطیوں کی فہرست طویل ہے اور ہر بار ان کی غلطیوں کے سنگین نتائج عوام الناس نے بھگتے اور آج بھی بھگت رہے ہیں۔
کل کا فوجی جنرلز کا ہیرو آج زیرو بنا گھوم رہا ہے اور وہ بیانیہ جس کی بنیاد پر عمران خان شہرت کی بلندیوں پر پہنچا تھا اسی کے گلے کا پھندا بنتا دکھائی دے رہا ہے۔ فوج کے خلاف بیانات تو سب نے دیئے مگر عمران خان شاید کچھ زیادہ ہی فارورڈ بلاک پر کھیل گیا اور یوں آج اسے انکوائری کمیٹی کا سامنا ہے جہاں اس کے دیئے گئے بیانات اور تقاریر کی بنیاد پر آنے والے دنوں میں اسے عرصہ دراز کے نظر بند کردیا جائے گا اور یوں وہ سیاست سے باہر کردیا جائے گا۔ نئی پارٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور فوج ایک بار پھر اپنا کھیل کامیابی سے کھیل رہی ہے۔ عوام میں ہمت کہاں کہ وہ وردی اور بندوق کے سامنے کچھ بول سکے کہ ان کا ملک ہی ان کی مقتل گاہ بنا دی گئی ہے۔ کوئی نہیں چاہتا کہ وہ غدار وطن کے ٹائٹل کے ساتھ ملک بدر رہے، روپوش یا پھر پابند سلاسل۔ اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو، آمین۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں