اسلام آباد (فرنٹ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کو ہزاروں لیبر، ہائی اسکلز اور ہنر مند لوگوں کی ضرورت ہے جس کیلئے میں ایڑی چوٹی کا زور لگا کر ہزاروں نو جوانوں کو بھیجنے کی کوشش کروں گا۔ اسلام آباد میں منعقدہ پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2025 کی افتتاحی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ سعودی عرب کے دورے کے موقع پر مجھے وہاں پر اے آئی جدید ٹیکنالوجی سسٹم کے بارے میں بتایا گیا، جس پر میں نے کہا کہ ہمارے پاس تو تیل کے ذخائر نہیں اور اتنا خرچ بھی نہیں کر سکتے۔ وزیر اعظم کے مطابق یہ سن کر سعودی حکام نے کہا کہ ہماری یہ سہولیات کروڑوں پاکستانیوں اور طلبا کیلئے بالکل مفت ہیں، اس سلسلے میں پاکستانی سفیر اور حکام کی سعودی حکام کے ساتھ گزشتہ روز بات چیت بھی ہوئی ہے جس پر جلد خوش خبری سننے کو ملے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے اس پر سعودی ولی عہد کا شکر یہ ادا کیا اور ایک بار پھر ان کے وڑن 2030 کو سراہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں 2030 میں ایک بڑی نمائش اور 2034 میں فیفا فٹبال ورلڈ کپ کا انعقاد ہونے جا رہا ہے جس کیلئے سعودی عرب کو ہزاروں لیبر، اعلیٰ تربیت یافتہ اور ہنر مند افراد کی ضرورت ہوگی۔ وزیر اعظم نے عندیہ دیا کہ میں اپنی ایڑھی چوٹی کا زور لگا کر ہزاروں پاکستانی نوجوانوں کو روزگار کیلئے سعودی عرب بھیجنے کی کوشش کروں گا تا کہ ہمارے نو جوان وہاں جا کر ملک کا نام روشن کریں۔ انہوں نے بتایا کہ 2011 سے شروع ہونے والے اس پروگرام کے رواں سال منصوبے میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ بیگ پر بنا ہوا لوگو تھا، اس پر شہباز پاکستان لکھا تھا اور اس سے ذاتی تشہیر ہورہی تھی ، پھر میں نے رانا مشہود اور ٹیم کو ہدایت کر کے اسے ہٹوایا جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال سکیم کے تحت پورے ملک میں ایک لاکھ لیپ ٹاپ 100 فیصد میرٹ پر تقسیم ہو رہے ہیں، سال 2011 سے یہ پروگرام شروع ہوا اور اس سال تک پروگرام پر چالیس پچاس ارب خرچ ہوئے مگر بچوں کی تعلیم، ہنر اور عظیم بنانے کیلئے 500 ارب بھی خرچ کریں گے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ وعدہ ہے کہ لیپ ٹاپ سے بات بہت آگے چلی گئی اور جدید ٹیکنالوجی ، اے آئی کا دور آگیا ہے، ہم اپنے بچوں کو اس سہولت کو بھی جلد فراہم کریں گے تا کہ ملک خود مختار اور ان کا مستقبل روشن ہو۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے ماضی میں سیلز ٹیکس میں کئے گئے فراڈ پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس فراڈ کرنے والے اداروں، کمپنیوں اور افراد کی شناخت کے لئے تحقیقات کی جائیں، پر ال کے نظام کا بین الاقوامی مسلٹینسی فرم سے فورنزک آڈٹ کروایا جائے، تحقیقاتی کمیٹی 3 ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم کو واشنگٹن میں منعقدہ سالانہ ورلڈ بینک کا نفرنس میں ایف بی آر کی شمولیت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں 2019-2018 میں شروع ہونے والے سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے تشکیل کردہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے پرال کے متروک نظام کی وجہ سے کئے گئے سیلز ٹیکس فراڈ کے حوالے سے وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کی۔ وزیر اعظم نے 2018 سے شروع ہونے والے اس سیلز ٹیکس فراڈ کا نوٹس لیا تھا اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی تھی۔ وزیر اعظم نے آئندہ تحقیقاتی رپورٹ میں شناخت ہونے والے مجرمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نے صدر مملکت آصف زرداری سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ حسن نقوی اور چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور اس دوران اہم قومی و سیاسی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ ملاقات میں آزاد کشمیر کی مکنہ سیاسی تبدیلی پر بھی گفتگو کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں اتحادی قیادت نے ملکی سیاسی صورت حال اور مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم سے وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کو اپنے حالیہ دورہ عمان اور ایران کے حوالے سے آگاہ کیا۔ دریں اثنائ وزیر اعظم سے بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی میاں خان بگٹی نے ملاقات کی۔
122











