اسلام آباد، راولپنڈی (فرنٹ ڈیسک) پاکستان اور انڈونیشیا نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کئے ہیں جن میں حلال تجارت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، اعلیٰ تعلیم، منشیات کے خلاف اقدامات اور صحت کے شعبے شامل ہیں۔ یہ معاہدے منگل کو وزیر اعظم ہاو¿س میں منعقدہ ایک تقریب میں کئے گئے جس میں انڈونیشیا کے صدر پر ابوسو بیانتو اور وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔ دونوں رہنماو¿ں نے تقریب کے دوران معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں کی دستاویزات کے تبادلے کا مشاہدہ کیا جبکہ فریقین کے متعلقہ وزراءنے دستخط شدہ معاہدے اور مفاہمت کی یادداشتیں (ایم او یوز) با قاعدہ طور پر ایک دوسرے کے حوالے کیں۔ انڈونیشیا کی اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت اور پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے درمیان اعلی تعلیم کے سرٹیفکیٹس اور ڈگریوں کی باہمی شناخت کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کئے گئے۔ پاکستان اور انڈو نیشیا کی حکومتوں کے درمیان انڈونیشین ایڈ سکالرشپ پروگرام ” کا معاہدہ بھی کیا گیا۔ حلال تجارت اور سرٹیفیکیشن کے شعبے میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت سے متعلق دستاویزات کا تبادلہ انڈونیشیا کے وزیر خارجہ اور وزیر تجارت جام کمال خان کے درمیان ہوا۔ قومی غذائی تحفظ کے وزیر رانا تنویر حسین اور انڈونیشیا کے وزیر خارجہ نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز) کے لئے سہولت کاری اور کاروباری ترقی کے حوالے سے ایم او یو کی دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ دونوں ممالک نے آرکائیوز میں تعاون کے لئے ایم او یو پر بھی دستخط کئے۔ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور انڈونیشیا کے وزیر خارجہ سگیونو کے درمیان اس سلسلے میں دستاویزات کا تبادلہ ہوا۔ انہوں نے منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام اور اس کے خلاف تعاون کے لئے ایم او یو پر دستخط اور دستاویزات کا بھی تبادلہ کیا۔ صحت کے شعبے میں تعاون کے لئے ایم او یو کی دستاویزات کا تبادلہ انڈونیشیا کے وزیر خارجہ اور وفاقی وزیر قومی صحت سید مصطفی کمال کے مابین ہوا۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور انڈو نیشیا کے صدر کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ دونوں رہنماو¿ں کے درمیان دوطرفہ ملاقات ہوئی جس کے بعد وفود کی سطح پر اجلاس منعقد ہوا۔ ملاقات میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی سٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، کابینہ کے وزرائ اور اعلیٰ حکام شامل تھے۔ دوطرفہ تجارت کے حوالے سے پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں فریقین نے دو طرفہ تجارت کے حجم کو مزید بڑھانے کے لئے انڈونیشیا پاکستان ترجیحی تجارتی معاہدے پر نظر ثانی کرنے پر اتفاق کیا، جس کی مالیت تقریباً 4 ارب امریکی ڈالر ہے۔ مزید برآں تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کی کوششیں شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دونوں رہنماو¿ں نے کشمیر اور غزہ کی صورتحال سمیت علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماو¿ں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے مطابق تنازعات کے پر امن حل کے لئے اپنے مشتر کہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے غزہ میں صدر پر ابو کی فعال سفارتی اور انسانی کوششوں کو سراہا اور جنگ بندی کے انتظامات کو آگے بڑھانے اور انسانی امداد کی فراہمی میں ان کے کردار کو سراہا۔ مشترکہ پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے انڈونیشین صدر کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے مقرر کردہ اہداف کے حصول کے لئے کام کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اپنے ڈاکٹروں، ڈینٹسٹس طبی ماہرین اور دیگر متعلقہ ماہرین کو انڈونیشیا بھیجے گا۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ 1965 کی جنگ میں انڈو نیشیا نے پاکستان کے ساتھ مضبوط حمایت کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ یہ پاکستان کے عوام کے لئے ہمیشہ یادگار رہے گا۔ اس موقع پر انڈو نیشین صدر پر ابوسبیانتو نے کہا پاکستان اور انڈونیشیا نے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو عملی طور پر متوازن کرنے کی رفتار بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ انڈو نیشین صدر نے کہا کہ دونوں ممالک خارجہ پالیسی کے میدان میں بھی تعاون کر رہے ہیں ، خاص طور پر فلسطین کے معاملے پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے فلسطین کے مسئلے کے دوریاستی حل کی حمایت کی اور کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا اس معاملے میں ہمیشہ مشترکہ موقف برقرار رکھیں گے۔ قبل ازیں انڈونیشیا کے صدر کا وزیر اعظم ہاو¿س آمد پر پر تپاک استقبال کیا گیا۔ مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ انڈونیشیا کے صدر نے اپنے وفد کے ارکان کا وزیر اعظم شہباز شریف سے تعارف کرایا جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی کابینہ کے ارکان کو انڈو نیشیا کے صدر سے متعارف کرایا۔ انڈونیشیا کے صدر نے وزیر اعظم ہاو¿س کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔ ایوانِ صدر میں بھی انڈونیشین صدر کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں انڈو نیشیا کے صدر جوکو دید وڈو کو نشان پاکستان عطا کیا گیا۔ علاوہ ازیں انڈونیشیا کے صدر اور آرمی چیف و چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی اور دوطرفہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں اطراف نے دونوں برادر ممالک کی مسلح افواج کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انڈونیشیا کے صدر نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت کوسراہا اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کیا۔ سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور فوجی تربیت، انسداد دہشت گردی اور استعداد کار بڑھانے کے شعبوں میں دفاعی تعاون کو بڑھانے کے لئے پر عزم ہے۔
22











